Recent content by محمد عبدالرؤوف

  1. محمد عبدالرؤوف

    چمکا ہے شبِ تارِ تخیل میں نیا چاند

    سبحان اللّٰہ ، بہت خوب شراکت ہے۔ غازہ رخِ گردوں پہ تری گردِ سفر کا ہے مہرِ جہاں تاب ترے رخ کی تجلی
  2. محمد عبدالرؤوف

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    زبردست سا زور دو ایک آنکھ پر، جب دائرے سے بنتے دکھائی دیں اس وقت گھڑی دیکھنا۔
  3. محمد عبدالرؤوف

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ذرا غور سے دیکھو گیارہ بج کر ہوں گے۔
  4. محمد عبدالرؤوف

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ثمرین نے آپ کو بتایا ہو گا شاید۔۔۔۔۔ میں نے تو کوئی چغلی نہیں کی۔
  5. محمد عبدالرؤوف

    ہر بات پر نگاہیں میری ہیں طائرانہ

    مشورہ: دنیا ہے اک سرائے منزل نہیں یہ ارشد آرام کر لے دو پل تو بھی مسافرانہ
  6. محمد عبدالرؤوف

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    تو آپ بھی جانتے ہیں کہ
  7. محمد عبدالرؤوف

    مبارکباد ہماری پیاری سی دلاری سی ہر دل عزیز گل بٹیا کو منصب تیس ہزار بہت بہت مبارک 🎉🥇🥇🥇🥇🎊

    دھیان رکھنا!!! یہ دراصل گولڈن رنگ کا دوپٹہ ہے جس پر گولڈن رنگ کا کام ہوا ہوا ہے۔ اور جس کے ایک طرف لکھا ہوا ہے "۔۔۔ کی دلہن"
  8. محمد عبدالرؤوف

    مبارکباد ہماری پیاری سی دلاری سی ہر دل عزیز گل بٹیا کو منصب تیس ہزار بہت بہت مبارک 🎉🥇🥇🥇🥇🎊

    ہرگز نہیں، میں تو انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کا دروازہ پیٹنے جا رہا ہوں۔ بس دیکھتی جائیں آپ۔۔۔۔
  9. محمد عبدالرؤوف

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    فالودہ کھا کر سب لمبی تان کر سو جائیے، میری آنکھیں بھی بوجھل بوجھل ہیں۔
  10. محمد عبدالرؤوف

    مبارکباد ہماری پیاری سی دلاری سی ہر دل عزیز گل بٹیا کو منصب تیس ہزار بہت بہت مبارک 🎉🥇🥇🥇🥇🎊

    گل یاسمین، تیس ہزاری کی ڈھیروں مبارک۔ ایک وقت تھا جب مجھے یقین تھا کہ تم ایک سال کے اندر اندر شمشماد بھائی کا ریکارڈ توڑ دو گی۔ شاید۔۔۔ میں نے ان شاءاللَٰه نہیں پڑھی تھی۔
  11. محمد عبدالرؤوف

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    خیریت اسی میں ہے آپ چائے پی لیں، یا شاید پہلے سے لسی گٹک رکھی ہے آپ نے۔
  12. محمد عبدالرؤوف

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    دیکھ کر شعر یاد آیا۔ یہ شہادت گہہ الفت میں قدم رکھنا ہے
  13. محمد عبدالرؤوف

    نظم: "ڑ" حرفِ تہجی

    عجب "ڑ" ہے حرفِ تہجی خدایا اثر جس پہ کوئی نہ بیم و رجا کا نہیں اس کو تنہائی کا خوف مطلق نہ خود پر بھروسہ، نہ امید برحق خیالوں میں ہر دم پڑا مست ہے یہ کہ بے گانہِ نیست و ہست ہے یہ کوئی جو گھسیٹے، گھسٹتا ہی جائے نہ تذلیل پر اپنی آنسو بہائے کسی انجمن میں یہ جانا بھی چاہے مگر اپنے دم پر کہیں جا...
Top