تو شمع رسالت ہے عالم تیرا پروانہ

جس طرح پانچ انگلیوں کی لمبائی میں فرق ہوتا ہے
اس ہی طرح دو بھائیوں کی پسند میں بھی فرق آ سکتا ہے
اور لیں مجھ تیسرے کو شمار کر لیں تو مجھے اویس رضا صاحب کے بجائے
محترم مشتاق قادری مرحوم کی آواز اور انداز میں یہ نعت زیادہ پسند ہے
اپنی اپنی پسند مگر ہم کسی کو بھی اول نہیں کہہ سکتے اول تو وہ ہے جس کو
بارگاہ رسالت میں زیادہ محبوب قرار دیا گیا ہو گا ۔۔۔۔۔ جزاک اللہ
مشتاق قادری کا مقام و مرتبہ بہت بلند تھا بلکہ ہے۔ وہ ناصرف بہت اچھے نعت خواں تھے بلکہ اعلی پائے کے مبلغ بھی تھے۔ مگر زیادہ تر ان کی نعت خوانی سے واقف ہیں۔ مولا کریم ان کے درجات بلند فرمائے۔ آمین
 

arifkarim

معطل
جی ان کی ترجمانی کرنا تو آپ کا اخلاقی فرض ہے۔ :)
میری پسند میں تو بریلوی، دیوبندی،شیعہ، صوفی اور دیگر مسالک سے تعلق رکھنے والے شعراء کا نعتیہ کلام بھی شامل ہے۔ جیسا کہ مفتی اعظم ہند کا یہ کلام جو آپنے اس دھاگے میں پیش کیا۔ کیا اسکا یہ مطلب لے لیا جائے کہ میں انکے مسلک کا ترجمان ہوں؟ :)
 
آخری تدوین:

loneliness4ever

محفلین
مشتاق قادری کا مقام و مرتبہ بہت بلند تھا بلکہ ہے۔ وہ ناصرف بہت اچھے نعت خواں تھے بلکہ اعلی پائے کے مبلغ بھی تھے۔ مگر زیادہ تر ان کی نعت خوانی سے واقف ہیں۔ مولا کریم ان کے درجات بلند فرمائے۔ آمین


آمین۔ عرصہ سے صحرائے مدینہ جانے کا ارادہ کیا ہوا ہے مگر پایہ تکمیل نہیں ہو پا رہا، سوچا ہے
ان کی آخری آرام گاہ پر بھی حاضری لگوا لوں ، وقت تمام ہونے سے پہلے ۔۔۔۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
میری پسند میں تو بریلوی، دیوبندی،شیعہ، صوفی اور دیگر مسالک سے تعلق رکھنے شعراء کا نعتیہ کلام بھی شامل ہے۔ جیسا کہ مفتی اعظم ہند کا یہ کلام جو آپنے اس دھاگے میں پیش کیا۔ کیا اسکا یہ مطلب لے لیا جائے کہ میں انکے مسلک کا ترجمان ہوں؟ :)
ناراض کیوں ہوتے ہیں میرے محترم بھائی
اک ہندو " ناداں " کی لکھی نعت شریف پڑھیں ۔ اور مجھے ہندو کا وکیل قرار دے دیں ۔
کچھ فرق پڑے گا میری نیت میرے دین پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
بہت دعائیں

ہُوا ہے اِفشا یہ راز مُجھ پر، سبب ہے کیا دِل کی بے کلی کا
نہ جانے کِس دِن مِلیگا موقع جوارِ رحمت میں حاضری کا

اُنہیِںؐ کی نِسبت سے ہو رہا ہے یہ در بھی وا عِلم و آگہی کا
حیات جِن کی ہے درسِ اُلفت، سبق ہے ایِثار و بندگی کا

غرور ہے جِس کو مال و زر پر، وہ جِس کو ہے زعم خُسروی کا
کبھی تو اُنؐ کی گلی میں جائے، مزہ تو چکھّے گداگری کا

رموزِ حق کے وہیؐ ہیں محرم، پیامِ حق ہیں وہیؐ مُجسّم
وہیؐ مُکرّم، وہیؐ مُعظّم، ہے اُن پہ ایِماں ہر اُمّتی کا

کمالِ خلّاق ذات اُنؐ کی، رضاۓ رزّاق بات اُنؐ کی
ہر اِک جِہت سے حیات اُنؐ کی نِصابِ کامِل ہے مُتّقی کا

صبا سے کوئی تو آج کہہ دے، نویدِ شہرِ جمیِل لا دے
وگرنہ گُلزارِ دِل میں اب تو ہر ایک گُل کا ہے رنگ پھیِکا

کلامِ تفریقِ حقّ و باطِل، کیٔا جہاں نے اُنہیِںؐ سے حاصِل
ہیں جب وہیؐ رہنُمائے منزِل تو پھر کِسے خوف گُمرہی کا؟

حُضورِؐ والا کی شانِ اقدس کا تذکرہ گر نہیں تو ‘ناداںؔ’
نہ گُفتگو کا ہے کوئی مطلب، نہ کوئی مقصد ہے شاعری کا
عالمی اخبار کے ساتھیوں نے یہ شاندار نعت شریف پڑھی .یہاں اس شاندار نعت خوبصورت الفاظ اور جزبہء عقیدت کے اظہار کرنے والے شاعر کا ذکر ضروری ہے پہلی بات تو یہ کہ اس کا خالق ہندو ہے دوسری اہم بات یہ کہ گذشتہ چھبیس سال سے امریکہ میں مقیم ہیں جہاں انہیں ہر روز اردو بولنے کا موقع نہیں ملتا .ان کی معاشی زبان تیلگو ہے اور آج تک یہ گھر میں صرف تیلگو بولتے ہیں ان کی معاشی زبان انگریزی ہے جب کہ ان کی اختیاری زبان اردو ہے جو وہ گذشتہ بیس سال سے انتہائی دلجمعی بلکہ جنون سے سیکھ رہے ہیں اور اب اس پر ایسی شاندار گیرائی ہے کہ وہ مجھے ٹوک دیتے ہیں مثلا` انہوں نے نعت کا مطلع پڑھا .ہوا ہے اِفشا یہ راز مجھ پر. میں نے کہا راجیو لفظ اَفشا ہے نہ کہ اِفشا تو انہون نے مجھے درست کیا کہ لفظ تو دراصل اِفشا ہی ہے. ان کا تخلص ناداں ہے امید ہے قارئین نہ صرف نعت سے بلکہ انکی اردو دوستی سے بھی متاثر ہوں گے .یہاں تحریر کی ہوئی نعت ان اپنی ٹائپ کی ہوئی ہے. جو ان کی ویب سائٹ سے پیسٹ کی گئی ہے. آئندہ ان کی غزلیں بھی تحریر کروں گا جو اردو دوستوں کے لئے باعث طمانیت ہو گا. اپ یہ دیکھئے کہ جہاں جہاں نبی صلعم کا نام یا اشارہ بھی آیا ہے وہاں انہوں نے صلعم کا “ص” بھی لگایا ہے.

آپ سب کی محبتوں کا امین
 
سید الوریٰ ، خاتم الانبیاء، رسول خدا، محمد مصطفیٰ ﷺ کی شان میں تا حشر کلام لکھے جاتے رہیں گے۔اور حشر کا قائم ہونا بھی سرکار ﷺ کی شان دکھانے کے لیے ہی ہو گا۔۔۔
اور آج تک کے لکھنے والوں میں مسلمانوں کے علاوہ کفار و مرتدین بھی شامل ہیں۔
کفار و مرتدین میں فرق واضح کرتا چلوں۔۔۔۔۔ کہ کفار کے ساتھ بہت سے معاملات زندگی کی شرعا اجازت ہے۔۔
جبکہ مرتدین کا معاملہ اس سے برعکس ہے ان کے ساتھ کسی بھی قسم کی معاملت کی شرعا اجازت نہیں اگر باپ مرتد ہو گیا تو بیٹے پر اس کے حقوق ختم ۔۔
تو اب کوئی ختم نبوت کا منکر قادیانی ، چوزی ، بروزی بھلے سرکار ﷺ کی مدحت میں اشعار لکھتا اور پڑھتا رہے اس سے اس کے فعل قبیح کی قباحت ختم نہیں ہوتی۔۔
اگر کوئی سرکار ﷺ سے محبت کرتا ہے تو پہلے ایمان لائے ان کے نبی و رسول ہونے پر اور آخری نبی و رسول ہونے پر ۔۔اور ان کا دل سے ادب کرے جو کے اس کے قول و فعل سے ظاہر ہو ۔۔تب ہی اس کی محبت سچی تسلیم کی جائے گی ۔۔۔ورنہ ایک دھوکے کے سوا کچھ بھی نہیں۔۔
لعنتہ اللہ علی المرتدین والکاذبین والمعاونین۔۔
 

نایاب

لائبریرین
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
جو اس کلمہ طیبہ کو زبان سے ادا کر گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس کا معاملہ اللہ کے پاس ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کسی انسان کے پاس ایسی کوئی طاقت نہیں کہ وہ کسی کا دل چیر کر دیکھ سکے ۔۔۔
اللہ ہمیں افراط و تفریط سے محفوظ رکھے ۔۔
بہت دعائیں
 

arifkarim

معطل
تو اب کوئی ختم نبوت کا منکر قادیانی ، چوزی ، بروزی بھلے سرکار ﷺ کی مدحت میں اشعار لکھتا اور پڑھتا رہے اس سے اس کے فعل قبیح کی قباحت ختم نہیں ہوتی۔۔
کیا آپ کے نزدیک مضحکہ خیزی کی کوئی حد ہے؟ مغربی مائکل ہارٹ نے جب اپنی شہرہ آفاق کتاب "تاریخ انسانی کی 100 بااثر شخصیت" میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اول نمبر کا درجہ دیا تو تمام مسلمانوں نے اس غیر مُسلم کو سر پر اٹھا لیا کہ دیکھو اسنے مسلمان نہ ہونے کے باوجود ہمارے نبی کو کیا کمال کا درجہ دیا۔ لیکن جب یہی کام کوئی غیر سرکاری مسلمان کرےتو افعال قبیحہ میں شمار ہو گا :)

اگر کوئی سرکار ﷺ سے محبت کرتا ہے تو پہلے ایمان لائے ان کے نبی و رسول ہونے پر اور آخری نبی و رسول ہونے پر ۔۔اور ان کا دل سے ادب کرے جو کے اس کے قول و فعل سے ظاہر ہو ۔۔تب ہی اس کی محبت سچی تسلیم کی جائے گی ۔۔۔ورنہ ایک دھوکے کے سوا کچھ بھی نہیں۔۔
یعنی آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں قصیدہ، نعت یا کوئی کتاب لکھنے کا حق صرف انسان کو ہے جو آپکے مسلک کے عقائد کے مطابق پہلے سے مسلمان ہو؟ الغرض اگر کوئی غیر مسلمین میں سے یا خود مسلمانوں کے مابین متنازع فرقوں، مسالک میں سے اٹھ کر حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و سلم کی شان مبارک میں کچھ لکھ دے وے تو وہ بقول آپکے جھوٹی محبت کا داعی ہے؟ :)
کیا آپنے بھی انکا دل چیر کر دیکھا ہے؟ :)

لعنتہ اللہ علی المرتدین والکاذبین والمعاونین۔۔
جی بالکل۔ لعنتہ اللہ علی المنافقین و الکاذبین۔۔۔
 

arifkarim

معطل
کسی انسان کے پاس ایسی کوئی طاقت نہیں کہ وہ کسی کا دل چیر کر دیکھ سکے ۔۔۔
100 فیصد متفق! ابھی فتویٰ فیکٹری کے ملازمین یہاں آتے ہی ہوں گے۔ انکے پاس ایسی ایسی جدید مشینیں ہیں جو انسان کا دل چیر کر بتا سکتی ہیں کہ فلاں شخص آنحضور صلی اللہ علیہ و سلم کا سچا عاشق ہے یا نہیں :)
بلاوجہ یہاں مغرب میں جھوٹ پکڑنے والی مشینوں کی تحقیق کیلئے کروڑوں ڈالر ہر سال ضائع کر دئے جاتے ہیں۔ :)
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
ناراض کیوں ہوتے ہیں میرے محترم بھائی
اک ہندو " ناداں " کی لکھی نعت شریف پڑھیں ۔ اور مجھے ہندو کا وکیل قرار دے دیں ۔
کچھ فرق پڑے گا میری نیت میرے دین پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
بہت دعائیں

ہُوا ہے اِفشا یہ راز مُجھ پر، سبب ہے کیا دِل کی بے کلی کا
نہ جانے کِس دِن مِلیگا موقع جوارِ رحمت میں حاضری کا

اُنہیِںؐ کی نِسبت سے ہو رہا ہے یہ در بھی وا عِلم و آگہی کا
حیات جِن کی ہے درسِ اُلفت، سبق ہے ایِثار و بندگی کا

غرور ہے جِس کو مال و زر پر، وہ جِس کو ہے زعم خُسروی کا
کبھی تو اُنؐ کی گلی میں جائے، مزہ تو چکھّے گداگری کا

رموزِ حق کے وہیؐ ہیں محرم، پیامِ حق ہیں وہیؐ مُجسّم
وہیؐ مُکرّم، وہیؐ مُعظّم، ہے اُن پہ ایِماں ہر اُمّتی کا

کمالِ خلّاق ذات اُنؐ کی، رضاۓ رزّاق بات اُنؐ کی
ہر اِک جِہت سے حیات اُنؐ کی نِصابِ کامِل ہے مُتّقی کا

صبا سے کوئی تو آج کہہ دے، نویدِ شہرِ جمیِل لا دے
وگرنہ گُلزارِ دِل میں اب تو ہر ایک گُل کا ہے رنگ پھیِکا

کلامِ تفریقِ حقّ و باطِل، کیٔا جہاں نے اُنہیِںؐ سے حاصِل
ہیں جب وہیؐ رہنُمائے منزِل تو پھر کِسے خوف گُمرہی کا؟

حُضورِؐ والا کی شانِ اقدس کا تذکرہ گر نہیں تو ‘ناداںؔ’
نہ گُفتگو کا ہے کوئی مطلب، نہ کوئی مقصد ہے شاعری کا
عالمی اخبار کے ساتھیوں نے یہ شاندار نعت شریف پڑھی .یہاں اس شاندار نعت خوبصورت الفاظ اور جزبہء عقیدت کے اظہار کرنے والے شاعر کا ذکر ضروری ہے پہلی بات تو یہ کہ اس کا خالق ہندو ہے دوسری اہم بات یہ کہ گذشتہ چھبیس سال سے امریکہ میں مقیم ہیں جہاں انہیں ہر روز اردو بولنے کا موقع نہیں ملتا .ان کی معاشی زبان تیلگو ہے اور آج تک یہ گھر میں صرف تیلگو بولتے ہیں ان کی معاشی زبان انگریزی ہے جب کہ ان کی اختیاری زبان اردو ہے جو وہ گذشتہ بیس سال سے انتہائی دلجمعی بلکہ جنون سے سیکھ رہے ہیں اور اب اس پر ایسی شاندار گیرائی ہے کہ وہ مجھے ٹوک دیتے ہیں مثلا` انہوں نے نعت کا مطلع پڑھا .ہوا ہے اِفشا یہ راز مجھ پر. میں نے کہا راجیو لفظ اَفشا ہے نہ کہ اِفشا تو انہون نے مجھے درست کیا کہ لفظ تو دراصل اِفشا ہی ہے. ان کا تخلص ناداں ہے امید ہے قارئین نہ صرف نعت سے بلکہ انکی اردو دوستی سے بھی متاثر ہوں گے .یہاں تحریر کی ہوئی نعت ان اپنی ٹائپ کی ہوئی ہے. جو ان کی ویب سائٹ سے پیسٹ کی گئی ہے. آئندہ ان کی غزلیں بھی تحریر کروں گا جو اردو دوستوں کے لئے باعث طمانیت ہو گا. اپ یہ دیکھئے کہ جہاں جہاں نبی صلعم کا نام یا اشارہ بھی آیا ہے وہاں انہوں نے صلعم کا “ص” بھی لگایا ہے.

آپ سب کی محبتوں کا امین

لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
جو اس کلمہ طیبہ کو زبان سے ادا کر گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس کا معاملہ اللہ کے پاس ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کسی انسان کے پاس ایسی کوئی طاقت نہیں کہ وہ کسی کا دل چیر کر دیکھ سکے ۔۔۔
اللہ ہمیں افراط و تفریط سے محفوظ رکھے ۔۔
بہت دعائیں


بڑے دل والے تو آپ جیسے ہوئے. کشادہ ذہن، توازن رکھنے والے

عزت ایسے تو نہیں دل میں!
کچھ تو ہے آپ میں جو نمایاں ہے
کچھ تو آپ کو جدا کر رہا۔ہے
سورج جیسا ظرف آپ کا۔
ہم کو بھی ایسا۔دل ملا ہوتا
ایسی نگاہ!
کاش!
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
90 کے وسط سے 2000 کے شروع کے کچھ سالوں تک نعتیں سنتا رہا ہوں ریڈیو پاکستان پر۔ سبحان اللہ کیا ہی بات تھی تب ، لفظ لفظ میں اخلاص و احترام اور درد محسوس ہوتا تھا ۔ مرغوب ہمدانی اور اسد جہاں صاحب اور بھی بہت سے جن کے نام اب یاد نہیں۔۔
جب سے اویس رضا قادری اور انہیں کی قبیل کے لوگوں نے نعتوں کو تجارت و کمائی کا ذریعہ بنا لیا ہے اور میک اپ کے ساتھ تھوبڑے سجا سجا کر اداؤں سے ڈی وی ڈیز بنائی جا رہی ہیں۔ تب سے نئے دور کی ان نعتوں سے میرا دل اٹھ گیا ہے۔اب بھی اگر سنوں تو یو ٹیوب پر وہی پرانی نکال کرسنتا ہوں ۔ یہ مصنوعی گھٹیا موسیقی نہیں جسے ان کم بختوں نے نعت کا نام دے دیا ہے۔
 

نور وجدان

لائبریرین
بات سننے کی ہے ہی نہیں.
بات تو سنائے جانے کی ہے!
جب کلام لکھوایا جاتا یے جیسے حضرت امام احمد رضا کا کلام ہے یہ .÷÷÷ ان کی نعتیں سنوائی بھی جارہی ہے

اس تکرار کے ساتھ

لاحسب
لا نسب
لا تکبر
لا غرور
لا " کا کلمہ پڑھ کر نعت جو بھی سن لے گا یا سنوایا جائے گا، وہی محشر میں کوثر پہ بلوایا جائے گا.

اندر کون ہے؟
بایر کون ہے؟
سب کے ارد گرد اللہ ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
واعتصمو بحبل اللہ ولا تفرقو

اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور تفرقے میں نہ پڑو. ایک ہندو نے رگ وید میں جناب رسول پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بشارت دی ..۔

اگر شمع ہے!
پروانے کا رنگ کیوں دیکھ رہے
رسالت کی شمع تو رحمت اللعالمین ہے!
عالم پروانہ ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نبوت کا چاند،
جو اس کو سنے گا۔
اس کو حق پہنچ جائے گا
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
90 کے وسط سے 2000 کے شروع کے کچھ سالوں تک نعتیں سنتا رہا ہوں ریڈیو پاکستان پر۔ سبحان اللہ کیا ہی بات تھی تب ، لفظ لفظ میں اخلاص و احترام اور درد محسوس ہوتا تھا ۔ مرغوب ہمدانی اور اسد جہاں صاحب اور بھی بہت سے جن کے نام اب یاد نہیں۔۔
کیا بات ہے جناب کی! ہمارا بچپن بھی اسی دور میں گزرا ۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ اس زمانہ میں پی ٹی وی پر باقاعدہ چنیدہ نعتوں کا اہتمام کیا جاتا تھا۔ قاری وحید ظفر قاسمی کی آواز میں "فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر" کسے بھول سکتا ہے؟

جب سے اویس رضا قادری اور انہیں کی قبیل کے لوگوں نے نعتوں کو تجارت و کمائی کا ذریعہ بنا لیا ہے اور میک اپ کے ساتھ تھوبڑے سجا سجا کر اداؤں سے ڈی وی ڈیز بنائی جا رہی ہیں۔ تب سے نئے دور کی ان نعتوں سے میرا دل اٹھ گیا ہے۔اب بھی اگر سنوں تو یو ٹیوب پر وہی پرانی نکال کرسنتا ہوں ۔ یہ مصنوعی گھٹیا موسیقی نہیں جسے ان کم بختوں نے نعت کا نام دے دیا ہے۔
متفق! آپنے بہت سخت اور سچی بات کہہ دی ہے۔ اب مسلک بریگیڈ کا انتظار کریں۔ وہ جلد ہی اس پر ایک منفی ریٹنگ کیساتھ حاضر ہوں گے :)
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
کیا بات ہے جناب کی! ہمارا بچپن بھی اسی دور میں گزرا ۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ اس زمانہ میں پی ٹی وی پر باقاعدہ چنیدہ نعتوں کا اہتمام کیا جاتا تھا۔ قاری وحید ظفر قاسمی کی آواز میں "فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر" کسے بھول سکتا ہے؟
جی بالکل۔ پی ٹی وی کا تو ذکر کرنا ہی بھول گیا۔ قاری وحید صاحب تو ایسا سماں باندھتے تھے کہ بس بندہ جھوم جھوم جائے۔وہ وقت یاد کر کے اکثر اداس سا ہو جاتا ہوں میں :)
متفق! آپنے بہت سخت اور سچی بات کہہ دی ہے۔ اب مسلک بریگیڈ کا انتظار کریں۔ وہ جلد ہی اس پر ایک منفی ریٹنگ کیساتھ حاضر ہوں گے
اگر کسی نے اس دور کی نعتیں سن رکھی ہیں تو مجھے نہیں یقین کسی کے منفی ریٹنگ دینے کا۔ اگر پھر بھی کوئی دیتا ہے تو پروا نہیں کیونکہ یقین ہے کہ میری یہ رائے worth رکھتی ہے۔
 

loneliness4ever

محفلین
میری پسند میں تو بریلوی، دیوبندی،شیعہ، صوفی اور دیگر مسالک سے تعلق رکھنے شعراء کا نعتیہ کلام بھی شامل ہے۔ جیسا کہ مفتی اعظم ہند کا یہ کلام جو آپنے اس دھاگے میں پیش کیا۔ کیا اسکا یہ مطلب لے لیا جائے کہ میں انکے مسلک کا ترجمان ہوں؟ :)


بالکل بھی نہیں ، ایسا نہیں سوچنا چاہیئے۔
کیا بات ہے جناب کی! ہمارا بچپن بھی اسی دور میں گزرا ۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ اس زمانہ میں پی ٹی وی پر باقاعدہ چنیدہ نعتوں کا اہتمام کیا جاتا تھا۔ قاری وحید ظفر قاسمی کی آواز میں "فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر" کسے بھول سکتا ہے؟


متفق! آپنے بہت سخت اور سچی بات کہہ دی ہے۔ اب مسلک بریگیڈ کا انتظار کریں۔ وہ جلد ہی اس پر ایک منفی ریٹنگ کیساتھ حاضر ہوں گے :)


عارف بھائی میرے خیال سے ہر بات کو انتہائی سمت میں لیجانے کی قطعی ضرورت نہیں ہونی
چاہیئے ۔۔۔۔۔۔۔۔ امت کے بگاڑ میں تمام مکتب فکر نے جی کھول کر اپنا حصہ ڈالا ہے اور اب تک
اول نمبر حاصل کرنے کی دوڑ لگی ہوئی ہے
 
آخری تدوین:

loneliness4ever

محفلین
جی بالکل۔ پی ٹی وی کا تو ذکر کرنا ہی بھول گیا۔ قاری وحید صاحب تو ایسا سماں باندھتے تھے کہ بس بندہ جھوم جھوم جائے۔وہ وقت یاد کر کے اکثر اداس سا ہو جاتا ہوں میں :)

جی اگر کسی نے اس دور کی نعتیں سن رکھی ہیں تو مجھے نہیں یقین کسی کے منفی ریٹنگ دینے کا۔ اگر پھر بھی کوئی دیتا ہے تو پروا نہیں کیونکہ یقین ہے کہ میری یہ رائے worth رکھتی ہے۔


حاتم بھائی فقیر کو سعادت حاصل ہے جناب وحید ظفر قاسمی کو براہ راست محفل میں سننے کی
بھائی کیا دور تھا، سنہرا دور ۔۔۔۔۔۔ وحید ظفر قاسمی، شاکر قاسمی (قرات)، سعید ہاشمی و دیگر نام بہت
ادب تھا، جہاں تک آپ احباب نے اویس رضا قادری کی بات کی ہے وہ اس وقت تک خوب سے خوب تھے
جب تک بلبل ِ مدینہ کے نام سے جانے جاتے تھے، پھر جب اپنے نام، اپنی پہنچان بنائی تو میل چڑھتا چلا
گیا
 

نور وجدان

لائبریرین
حاتم بھائی فقیر کو سعادت حاصل ہے جناب وحید ظفر قاسمی کو براہ راست محفل میں سننے کی
بھائی کیا دور تھا، سنہرا دور ۔۔۔۔۔۔ وحید ظفر قاسمی، شاکر قاسمی (قرات)، سعید ہاشمی و دیگر نام بہت
ادب تھا، جہاں تک آپ احباب نے اویس رضا قادری کی بات کی ہے وہ اس وقت تک خوب سے خوب تھے
جب تک بلبل ِ مدینہ کے نام سے جانے جاتے تھے، پھر جب اپنے نام، اپنی پہنچان بنائی تو میل چڑھتا چلا
گیا
مخمور بھائ ..تب اس بلبل کے ہم بھی دیوانے تھے. باقاعدہ محافل میں جایا کرتے تھے ..
۔۔اور جو لطف روبرو سننے کا ہے وہ کہیں کا نہیں ہے.

سرشار مجھے کردے ایک جام لبالب سے
تآحشر رہے ساقی آباد یہ میخانہ

یہ تب وہیں کہ سنی کی نعت ..۔جب ملتان میں تسینم احمد صابری، اویس، مرغوب احمد ہمدانی، اور بہت سے محافل انعقاد کرتے تھے۔۔۔
مگر ایک بات ہے
جو عزت و مقام
جو شان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
جو بات پیارے
نبی کے پیارے داعی
پیارے سید فصیح الدین سہروردی میں ہے. . میں نے کبھی ان کے اطوار میں فرق نہیں پایا. کبھی شہرت کے پیچھے نہیں بھاگے. کبھی اپنا مسلک "فرق " نہیں بنایا۔

یہ بات ان سے عقیدت کی نہی ہے ان کے اطوار نے عزت و احترام دیا ان کو۔۔۔۔

باقی شروع میں دلوں کو جیسے اویس رضا قادری نے گرمایا وہ گرم ہی رہے. پاس بیٹھ کر تپش لینا اچھا زیادہ نعت کو الیکڑانک ڈیوائس سے سننے کے ..۔۔
 
آخری تدوین:

loneliness4ever

محفلین
مخمور بھائ ..تب اس بلبل کے ہم۔بھی دیوانے تھے. باقاعدہ محافل میں جایا کرتے تھے ..
۔۔اور جو لطف روبرو سننے کا ہے وہ کہیں کا نہیں ہے.

سرشار مجھے کردے ایک جام لبالب سے
تآحشر رہے ساقی آباد یہ میخانہ

یہ تب وہیں کہ سنی کی نعت ..۔جب ملتان میں تسینم احمد صابری، اویس، مرغوب احمد ہمدانی، اور بہت سے محافل انعقاد کرتے تھے۔۔۔
مگر ایک بات ہے
جو عزت و مقام
جو شان
جو بات پیارے
نبی کے پیارے داعی
پیارے سید فصیح الدین سہروردی میں ہے. وہ میری ذات کا حصہ بن گئ ہے. میں نے کبھی ان کے اطوار میں فرق نہیں پایا. کبھہ شہرت کے پیچھے نہیں بھاگے. کبھی اپنا مسلک "فرق " نہیں بنایا۔

یہ بات ان سے عقیدت کی نہی ہے ان کے اطوار نے عزت و احترام دیا ان کو۔۔۔۔۔

باقی شروع میں دلوں کو جیسے اویس رضا قادری نے گرمایا وہ گرم ہی رہے. پاس بیٹھ کر تپش لینا اچھا زیادہ نعت کو الیکڑانک ڈیوائس سے سننے کے ..۔۔


سبحان اللہ ۔۔۔ مرشد علامہ سید محمد ریاض الدین سہروردی کے لائق اور فرمانبردار صاحبزادے
حافظ ِ نعت جناب سید محمد فصیح الدین سہرودری صاحب کی بات جدا ہے اس لئے فقیر نے یہاں
تذکرہ ہی نہیں کیا۔۔۔۔ اللہ آباد رکھے چاہنے والوں کو ۔۔۔۔۔ آمین

بیشک الیکڑانک ڈیوائس سے کہیں بڑھ کر مزا اور سکون روبرو محافل میں سننے سے حاصل ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جان کر خوشی ہوئی کہ بہن کو ایسی محافل میں جانے کی سعادت حاصل ہے ، اللہ پاک خوشحال رکھے آپکو ۔۔۔۔ آمین
 

نور وجدان

لائبریرین
سید الوریٰ ، خاتم الانبیاء، رسول خدا، محمد مصطفیٰ ﷺ کی شان میں تا حشر کلام لکھے جاتے رہیں گے۔اور حشر کا قائم ہونا بھی سرکار ﷺ کی شان دکھانے کے لیے ہی ہو گا۔۔۔
اور آج تک کے لکھنے والوں میں مسلمانوں کے علاوہ کفار و مرتدین بھی شامل ہیں۔
کفار و مرتدین میں فرق واضح کرتا چلوں۔۔۔۔۔ کہ کفار کے ساتھ بہت سے معاملات زندگی کی شرعا اجازت ہے۔۔
جبکہ مرتدین کا معاملہ اس سے برعکس ہے ان کے ساتھ کسی بھی قسم کی معاملت کی شرعا اجازت نہیں اگر باپ مرتد ہو گیا تو بیٹے پر اس کے حقوق ختم ۔۔
تو اب کوئی ختم نبوت کا منکر قادیانی ، چوزی ، بروزی بھلے سرکار ﷺ کی مدحت میں اشعار لکھتا اور پڑھتا رہے اس سے اس کے فعل قبیح کی قباحت ختم نہیں ہوتی۔۔
اگر کوئی سرکار ﷺ سے محبت کرتا ہے تو پہلے ایمان لائے ان کے نبی و رسول ہونے پر اور آخری نبی و رسول ہونے پر ۔۔اور ان کا دل سے ادب کرے جو کے اس کے قول و فعل سے ظاہر ہو ۔۔تب ہی اس کی محبت سچی تسلیم کی جائے گی ۔۔۔ورنہ ایک دھوکے کے سوا کچھ بھی نہیں۔۔
لعنتہ اللہ علی المرتدین والکاذبین والمعاونین۔۔
ہم میں سے کون کتنا مرتد ہے ..۔
میں اپنے اندر جھانکوں تو مجھ سے بڑا سیہ کار کوئی نہیں ..۔بات تو وہی ہوگئ ..۔۔کیا اللہ یا اس کا نور مسلمانوں کا ہے. کیا اس نور کو آپ پہنچانے والے کیوں نہیں بنتے.۔۔۔نور تو ویسے بھی دل کے اندر ہوتا ہے

جس ہندو یا قادیانی پر آج فتوی لگ رہا ہے کل وہی ہندو یا قادیانی ہم سے بہتر حالت میں محشر میں ہوا تو؟ ۔
کیا ہم کو شفاعت کا مژدہ ملے گا؟ اللہ کی تقسیم میں تو تضاد اور تضاد اس کی حکمت مگر مالک دو جہاں رحمت اللعالمین کی نظر جہاں ہو جائے، وہیں نعت ہو جائے. جو نظر کے حصار کے بغیر لکھے وہ چاہے مسلمان ہو یا کافر ..۔۔ وہ جھوٹا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور جو نظر کو حصار میں رکھ کر لکھے اس پر شک کی گنجائش کہاں ، زبان کے کلمے سے زیادہ دل کا کلمہ اچھا۔ دل کا عطیہ زبان سے زیادہ مقبول منظور ..۔۔ کیا ممکن ہے کہ بھلائ اس کافر کو ثمر آور پھل کی طرح ملے اور ہم درخت کےپاس انتظار کرتے رہ جائیں ..۔۔۔ دل کا مندر صاف ہوتا ہے ہم نے مندر پر ٹیگ لگا دئے. دل کے اندر کون ہے؟ اللہ ہے ..۔۔
مسجد ڈھانویں
مندر ڈھانویں
پر دل نہ کسی دا ڈھانویں
رب دلاں وچ وسداں
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
جس ہندو یا قادیانی پر آج فتوی لگ رہا ہے کل وہی ہندو یا قادیانی ہم سے بہتر حالت میں محشر میں ہوا تو؟ ۔
بالکل! یہی تو ہمارا المیہ ہے کہ ایک طرف ہم خدا تعالیٰ کو روز محشر کا جج تصور کرتے ہیں اور دوسری طرف فتٰوی فیکٹریاں بھی قائم کئے ہوئے ہیں جو محض عقائد میں اختلاف کی بناء پر آپکو دائرہ اسلام تک سے خارج کرنے میں مہارت رکھتی ہیں۔ ہم بحیثیت قوم دعوے تو بڑے کرتے ہیں کہ خدا الحق ہے اور بہترین فیصلے کرنے والا ہے لیکن عملاً فتووں کے ذریعہ اپنی مرضی کا فیصلہ کسی دوسرے پر تھوپنے میں ذرا بھی دیر نہیں لگاتے :)
 
Top