رمضان

نیلم

محفلین
رمضان ایک ایسا مہینہ ہے جس میں انسان اپنی ذاتی اصلاح بہتر طریقے سے کر سکتا ہے۔ اللہ کی عبادت میں زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے کی کوشش کرتا ہےاور زیادہ سے زیادہ نیکیاں کماتا ہے۔ فضول کاموں سے اجتناب کرتا ہے۔
ذاتی اصلاح کے لئے چند باتوں کا تذکرہ کیا جا رہا ہے۔

1: طہارت1۔

1۔زیادہ سے زیادہ وقت باوضو رہنا خصوصاً تلاوت قرآن کے وقت
2۔کثرت سے مسواک کرنا
3۔ ممکن ہو تو روزانہ غسل کرنا
4۔ لباس اور ارد گرد کی صفائی کا خصوصی اہتمام کرنا۔

2: روزہ
رمضان مبارک میں ان شاءاللہ پورے روزے رکھنا سوائے شرعی عذر کے

3:نماز

1۔فرائض: رمضان مبارک میں فرض نمازوں کو اول وقت میں، تمام آداب و شرائط کی پابندی اور خشوع و خضوع سے ادا کرنا۔

2۔نوافل:کثرت سے اور احسن طریقے پر نفل نمازیں پڑھنے کی کوشش کرنا۔ مثلاً
تہجد تراویح، اشراق، چاشت وغیرہ

3۔تراویح: رمضان میں تراویح کا باقاعدہ اہتمام کرنا تاکہ قیام کی حالت میں زیادہ سے زیادہ قرآن سننے کا اجر حاصل کر سکیں۔

4:قرآن مجید

1۔تلاوت قرآن

* رمضان مبارک میں قرآن مجید کی تلاوت اسکے تمام آداب و شرائط کی پابندی کے ساتھ بکثرت کرنا۔
* کسی اچھے قاری کی تلاوت( قاری حذیفی، قاری غامدی) کی کیسٹ لگا کر قرآن پاک دیکھتے ہوئے صرف تلاوت سننا یا ہر آیت پر رک کر اسکے پیچھے دہرانا۔

2۔ترجمہ قرآن
* پورے قرآن مجید کا ترجمہ پڑھنا
* ترجمہ اور منتخب آیات کی تفسیر پڑھنا
* ترجمہ اور مختصر تفسیر پڑھنا

3۔حفظ قرآن
قرآن پاک کی منتخب آیات اور سورتیں حفظ کرنا انہیں نوافل میں پڑھنا تاکہ ضبظ پکا ہو۔

5: ذکر الٰہی1۔

1۔ذکر و تسبیحات کر سکتے ہیں:-
* سبحان اللہ ، الحمدللہ ، اللہ اکبر
* لا الہ الا اللہ
* سبحان اللہ و بحمدہ سبحان اللہ العظیم
*لا حول الا قوۃ الا باللہ

2۔ استغفار:اپنے گناہوں پر بکثرت استغفار کرنا۔
استغفر اللہ الذی لا الہ الا ھو الحّی القیوم واتوب الیہ

3۔درود شریف: پورے رمضان میں ہر روز بکثرت درود شریف پڑھنا

4۔دعا: رمضان مبارک میں اللہ تعالٰ سے خیرو برکت، تقوٰی کے حصول اور دین کے راستہ پر استقامت سے چلتے رہنے کی دعائیں مانگنا۔ اس لئے، اپنے رشتہ داروں ، دوستون ، متعلقین، ملک و ملت اور تمام انسانیت کی بھلائی کے لئے دعائیں مانگنا۔اسکے علاوہ مندرجہ ذیل دعائیں باقاعدگی سے مانگنا اور ان دعاؤں میں سے کچھ دعائیں انہیں حفظ کرنا ( جو یاد نہیں )۔
قرآنی دعائیں
مسنون دعائیں
صبح وشام کی دعائیں
مختلف مواقع کی مختلف دعائیں

6:اعتکاف:

اگر حالات و صحت اجازت دے تو آخری عشرے میں اعتکاف کرنا۔ پورے عشرے میں ممکن نہ ہو تو کچھ مدت یا لمحات کے لئے دنیا کے سب کام، مشاغل اور دلچسپیاں چھوڑ کر اپنے آپ کو صرف اللہ کے لئے وقف کرنا۔ اسکے لئے عصر کی نماز کے بعد یا افطاری سے کچھ دیر پہلے تھوڑی دیر کے لیے بھی اعتکاف کی نیت کرکے مکمل یکسوئی کے ساتھ کسی کونے میں بیٹھ کر تلاوت، مسنون اذکار اور دعائیں کرنا۔


7: شب قدر:

رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتیں نفل نمازوں ، تلاوت، ذکر، تسبیح و تہلیل اور استغفار میں گزارنا۔ رات کا بیشتر حصہ عبادت میں گزارنا یا نصف شب کے بعد سحری تک دو تین گھنٹہ تک عبادت کرنا۔


8: عمرہ

استطاعت ہو تو اس رمضان میں اللہ تعالٰی کا قرب حاصل کرنے کے لئے عمرہ ادا کرنا ۔ کیونکہ رمضان میں عمرہ کرنے کا ثواب ایک حج کے برابر ہے۔

9: انفاق فی سبیل اللہ

1۔زکوٰۃ:
زکوٰۃ کے لئے واجبالذمہ رقم کا حساب لگا کر رمضان میں زکٰوۃ ادا کرنا۔ ( اگر رمضان سے قبل زکٰوۃ واجب ہو چکی ہے تو اس کو اسی وقت ادا کرنا زیادہ بہتر ہے)

2۔صدقہ و خیرات:
اپنا وقت، مال ، صلاحتیں، جسم و جان کی قوتیں اللہ کی خاطر خرچ کرنا ۔ خاص طور میں اس ماہ میں دل کھول کے صدقہ و خیرات کرنا۔ دین کی تبلیغ اور اشاعت، رشتہ داروں ، یتیموں اور مسکینوں وغیرہ پر روپیہ خرچ کرنا۔

10:دیگر نیک اعمال:

1۔ ہمدردی اور صلہ رحمی:
رشتہ داروں ، یتیموں ، بیواؤں اور غریبوں کی ضروریات پوری کرنے کی کوشش کرنا۔

2۔مہمان نوازی:
رشتہ داروں اور دوستوں کے ساتھ ساتھ غریبوں ، بیواؤں، یتیموں اور پڑوسیوں کے لئے بھی افطاری کا اہتمام کرنا۔

3۔حصول علم:
طہارت ، نماز میں خشوع و خضوع ، روزے، زکٰوۃ، صدقہ و خیرات، صلہ رحمی ، شکر و صبر ، تزکیہ نفس وغیرہ سے متعلق کتب کا مطالعہ کرنا۔

4۔درس و تدریس:
گھر کے اور محلے کے بچوں ، بچیوں اور خواتین کو تعلیم و تربیت اس مہینے کی فضیلت و اہمیت اور احکامات سے آگاہ کرنا۔

5۔تبلیغ دین:
رمضان میں تبلیغ دین کا کام گھر، محلے، الھدٰی مراکز ، اسکول، کالج، کچی آبادی، بازار، ہسپتال اور جیل عغیرہ میں کرنا۔ افطار پر رشتہ داروں ، پڑوسیوں، دوستوں اور غریبوںو مسکینوں کو بلا کر قرآن کریم کی اہمیت و ضرورت کے بارے میں روز گفتگو کرنا۔
کسی نہ کسی طرح کہیں نہ کہیں درس قرآن کا پروگرام کرنا۔ تراویح کے وقفہ میں کچھ دیر کے لئے تربیہ یا دعا پر بات کرنا۔

11: تزکیہ نفس

ناپسندیدہ کاموں سے بچنا
خود سے عہد کرنا کہ میں ان تمام چیزوں سے روزے کو بچانے کی کوشش کروں گی جن سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے۔ مثلا غیبت، چغلی، جھوٹ، غلط بیانی، گالی گلوچ، لعن طعن، لڑائی جھگڑا، بیہودہ گوئی، فحاشی اور جہالت کے کام، اسراف، خیانت، دھوکہ دہی، بری بات و کلام کرنا، موسیقی سننا، ٹی وی پر غیر اسلامی پروگرام دیکھنا، حرام کھانا۔

12: مباح کام

1۔کھانا تیار کرنا:
رمضان میں کھانا تیار کرتے وقت اس بات کا خیال رکھنا کہ کھانے تیار کرنے میں کم سے کم وقت خرچ ہو، اس میں کسی طرح کا تکلف اور اسراف نہ ہو تلی ہوئی چیزیں زیادہ نہ بنائی جائیں البتہ کھانا گھر کے افراد کی جسمانی ضروریات کو پورا کرتا ہو اور غذائیت سے بھرپور ہو۔ افطاری کا سامان افطاری سے پہلے تیار کر لینا تاکہ دعاؤں کے لئے مناسب وقت مل سکے۔

2۔آرام و نیند:
رمضان میں اپنے سونے کے اوقات عام دنوں کے مقابلے میں کم کر لینا تاکہ عبادات اور نیک اعمال کرنے کے لئے زیادہ وقت بچ سکے۔ مثلا شب قدرکی تلاش میں طاق راتوں میں عبادت کرنے کے لئے دن میں کچھ دیر سو لیا جائے۔

3۔عید کی تیاری:
عید کے لئے کپڑوں اور ضروری سامان کی خریداری رمضان کی آمد سے قبل ہی کر لینا تاکہ رمضان میں نیکیاں کمانے کے لئے زیادہ وقت مل سکے

4۔باتیں کرنا:
رمضان میں عبادات کے لئے زیادہ وقت بچانے کے لئے دنیاوی معاملات سے متعلق صرف ضروری گفتگو ہی کرنا۔
 

شمشاد

لائبریرین
جزاک اللہ نیلم

اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ ہمیں اس ماہ مبارک سے پورا پورا استفادہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
 

یوسف-2

محفلین
جزاک اللہ
بہت اعلا تحریر ہے۔ اللہ پاک ہم سب کو رمضان کی برکتوں سے فیض حاصل کرنے کی توفیق دے آمین
 
Top