محمد علم اللہ
محفلین
یہ راحت اندوری ہیں ایک مرتبہ انھیں غالبا جامعہ میں سنا ہے ۔شاعر کا نام بھی لکھ دیتے تو علم میں اضافہ ہو جا تا۔
میرا خیال ہے، جناب محمدعلم اللہ اصلاحی, صاحب تو ضرور جانتے ہوں گے۔
اگر خلاف ہیں ہونے دو جان تھوڑی ہے
یہ سب دھواں ہے کوئی آسمان تھوڑی ہے
لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں
یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے
میں جانتا ہوں کہ دشمن بھی کم نہیں لیکن
ہماری طرح ہتھیلی پہ جان تھوڑی ہے
ہمارے منھ سے جو نکلے وہی صداقت ہے
ہمارے منھ میں تمہاری زبان تھوڑی ہے
جو آج صاحب مسند ہیں کل نہیں ہوں گے
کرائیدار ہیں ذاتی مکان تھوڑی ہے
سبھی کا خون ہے شامل یہاں کی مٹی میں
کسی کے باپ کا ہندوستان تھوڑی ہے