بجلی بحران سے چھٹکارا لازمی ہے ، توانائی بحران کا مسئلہ مہینوں میں حل کریں گے ، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے قوم کو بھی قربانی دینا ہو گی،خزانے میں پیسے نہیں،فالتواخراجات کم کریں گے ماضی کی حکومتوں نے اہم منصوبے کو تاخیر میں رکھا ، لاگت40ارب سے بڑھ کر275ارب ہو چکی ، پن بجلی منصوبوں کا یہی حال رہا تو ملک کا خدا ہی حافظ ہے :میڈیا سے گفتگو
مظفرآباد،مجھوی ،گڑھی دوپٹہ( بیورورپورٹ /نیوزایجنسیاں)وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ نیلم جہلم پاورپراجیکٹ ایک سال قبل2015ء میں مکمل کرلیں گے ، تاخیر کے باعث اس منصوبے کی لاگت پانچ گنا بڑھ چکی ہے ،15دن بعد قوم سے خطاب میں توانائی پالیسی کا اعلان کروںگا ، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لئے قوم کو بھی قربانی دینا ہو گی ،بجلی بحران ’’جن‘‘ بن کر قوم پر سوار ہو چکا ہے جس سے چھٹکارا لازمی ہے ، خزانے میں پیسے نہیں ،فالتو اخراجات کم کریں گے ، خنجراب سے گوادر تک ریل اور سڑک کا منصوبہ میرا خواب ہے جو پاکستان کے لئے گیم چینجر ثابت ہو گا ، وہ ایک ہزار میگاواٹ کے نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کے تعمیراتی کام کا معائنہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ،صدر آزاد کشمیر سرداریعقوب ، وزیراعظم چودھری عبدالمجید ، وزیرپانی و بجلی خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید بھی ان کے ہمراہ تھے ،وزیراعظم نے کہا میری حکومت کی اولین ترجیح توانائی بحران کاخاتمہ ہے جسے برسوں نہیں مہینوں میں حل کریں گے ،یہی وجہ ہے کہ میں نے سب سے پہلے پن بجلی کے منصوبے کا دورہ کیا ہے اور خود آزاد کشمیر آیا ہوں، انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ چین کے تعاون سے جاری ہے ، افسوس کہ اس اہم منصوبے کو ماضی کی حکومتوں نے تاخیر میں رکھا اور آج یہی وجہ ہے کہ اس منصوبے کی لاگت چالیس ارب سے بڑھ کر275ارب ہو چکی ہے جو پانچ گنا زیادہ ہے ، پن بجلی منصوبوں کا یہی حال رہا تو اس ملک کا خدا ہی حافظ ہے ، اتنے بڑے سٹریٹجک منصوبے کو کسی حکومت نے لفٹ نہیں کرائی ،سب اپنے مفادات کے لئے کام کرتے رہے ،انہوں نے کہا کہ کرپشن بند کریں گے لیکن قوم کو بھی قربانی دینا پڑے گی ، پندرہ سے بیس روز میں انرجی پالیسی کا قوم سے خطاب میں اعلان کروں گا، لوڈ شیڈنگ کے بحران کے خاتمے کے لئے قوم کو حکومت کے ساتھ مل کر حصہ لینا ہو گا، ایک وقت آئے گا کہ ہم عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کے قابل ہو سکیں گے ، ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ گوادر سے خنجراب تک سڑک اور ریل نیٹ ورک کا منصوبہ میرا دیرینہ خواب ہے اور اس خواب کی تکمیل کے لئے 24جون کو پاکستان کی ایک اعلیٰ سطح کی ٹیم چین جارہی ہے جو اس منصوبے کی فزیبلٹی پر بات چیت کرے گی ، یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لئے خوشحالی کی نوید لائے گا اور گیم چینجر ثابت ہو گا ۔دہشت گردی کی حالیہ لہر کے سوال پر انہوں نے کہاکہ ہم دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنادیں گے تاہم اس کے لئے ہمیں قوم کی مدد درکار ہے ، دہشت گردوں کیخلاف ہمت نہیں ہاریں گے ، اس سے پہلے نواز شریف آزاد کشمیر پہنچے تو صدر آزادکشمیر سردار محمد یعقوب، وزیراعظم چودھری عبدالمجید اور راجہ فاروق حیدر نے منصوبہ کے مقام پر ان کا استقبال کیا۔
ماخذ