حاتم راجپوت
لائبریرین
سوال یہ ہے کہ میڈیا کا اصل کام کیا ہے۔۔ کام ان کا یہ ہےکہ خبریں مہیا کریں جو ملکی مفاد میں ہوں ، جس سےعوامی بیداری بڑھے ، ملکی سطح پر ایک تعلیمی شعور پیدا ہو اور خبریں مہیا کرتے وقت ملک کے کسی حصہ سے بے توجہی نہ برتی جائے۔ لیکن بڑے افسوس کے ساتھ یہاں پر زیادہ تر چینلز پر صرف وہ خبر پیش کی جاتی ہے جو زیادہ چٹ پٹی ہو اور جسے خوب مرچ مصالحہ لگایا جا سکے۔ اسی خبر کو پھر ٹاک شوز میں چلایا جاتا ہے جہاں پاکستان کے نام نہاد لیڈر بحث کے نام پر اخلاق اور شرافت کی دھجیاں اڑاتے نظر آتے ہیں۔ ذرا سوچئے کہ جب نوجوان نسل جو ابھی سیکھنے کے مراحل میں ہے وہ انہیں سن کر ان کی تقلید نہیں کرے گی تو اور کیا کرے گی۔جب انہیں کچھ اور دکھایا ہی نہیں جا رہا تو موجودہ آپشنز میں سے ہی کسی کا انتخاب کرنا پڑے گا نا انہیں۔ معدودے چند لوگوں کے باقی کسی کو قوم سے ہرگز کوئی ہمدردی نہیں اور ان وطن پرست لوگوں کے بیانات کو بھی میڈیا لوگوں سے کوسوں دور رکھتا ہے۔ جو چند ایک چینل کچھ سچ بتانے کی کوشش کرتے ہیں انہیں کیبل پر یا تو نچلے نمبرات میں دھکیل دیا جاتا ہے یا دکھایا ہی نہیں جاتا ۔ میں نے حال ہی میں ایک بات نوٹ کی اور دم بخود رہ گیا کہ پاکستان کے ایک ”ہردلعزیز“ چینل نے بانی پاکستان کی بہن محترمہ فاطمہ جناح کی برسی کے موقع پر دن کے پہلے حصہ میں ان کے بارے سکرول بھی نہیں چلائی۔ شہ سرخی تو دور کی بات ٹھہری۔
رہی ایف ایم ریڈیو کی بات تو وہاں صرف موسیقی کی چیخم دھاڑ کے علاوہ کچھ ہوتا ہی نہیں۔میں پچھلے دنوں رمضان میں غلطی سے ریڈیو ٹیون کر بیٹھا، پاکستان کے ہی ایک ایف ایم چینل پر ایک صاحب بیٹھے ہمیں سونو نگم کے عواقب سے آگاہ کرنے میں مصروف تھے۔ اور لوگوں سے رائے لے رہے تھے کہ آپ کو سونو نگم کے کونسے گانے پسند ہیں۔لاحول ولا
فی الوقت ہمیں تو کوئی چینل ایسا نظر نہیں آتا جومشکل وقت میں لوگوں کی ذہن سازی کا حق ادا کر سکے۔۔ ہاں البتہ لوگوں کو ڈرانے اور خوفزدہ کرنے میں بہت سے چینل آگے ہیں۔
رہی ایف ایم ریڈیو کی بات تو وہاں صرف موسیقی کی چیخم دھاڑ کے علاوہ کچھ ہوتا ہی نہیں۔میں پچھلے دنوں رمضان میں غلطی سے ریڈیو ٹیون کر بیٹھا، پاکستان کے ہی ایک ایف ایم چینل پر ایک صاحب بیٹھے ہمیں سونو نگم کے عواقب سے آگاہ کرنے میں مصروف تھے۔ اور لوگوں سے رائے لے رہے تھے کہ آپ کو سونو نگم کے کونسے گانے پسند ہیں۔لاحول ولا
فی الوقت ہمیں تو کوئی چینل ایسا نظر نہیں آتا جومشکل وقت میں لوگوں کی ذہن سازی کا حق ادا کر سکے۔۔ ہاں البتہ لوگوں کو ڈرانے اور خوفزدہ کرنے میں بہت سے چینل آگے ہیں۔