الف عین
شکیل احمد خان23
عظیم
محمد عبدالرؤوف
-------------
دنیا میں ہو رہی ہیں جو ہر سو بغاوتیں
در اصل اسلحے کی ہیں ان میں تجارتیں
-----------
سچ ڈھونڈنا جہاں میں ہے کتنا محال اب
ہر اک زبان پر جو ہیں جھوٹی کہاوتیں
--------
اقوام جس بنا پہ تھیں برباد ہو گئیں...
الف عین
محمد عبدالرؤوف
شکیل احمد خان23
عظیم
-------------------
کہیں وفا نہیں ملی وفا کو ڈھونڈتے رہے
حیا ہے گم جہان سے حیا کو ڈھونڈتے رہے
---------یا
کہیں وفا نہ مل سکی وفا کو ڈھونڈتے رہے
حیا اٹھی جہان سے حیا کو ڈھونڈتے رہے
----------
کہا جہاں کسی نے بھی ہمیں وہاں نہ...
الف عین
--------
اصلاح
--------------------
ہم بے وفا نہیں ہیں جو تجھ کو بھول جائیں
دل پر لکھی ہوئیں ہیں تیری سبھی وفائیں
-------------
پہلو میں تم جو میرے بیٹھے ہو تمکنت سے
پوری ہوئی ہیں میری تیرے لئے دعائیں
-----------
آنکھیں ہمارے دل کی باتیں بتا رہی ہیں
چہرے سے...
الف عین
عظیم
شکیل احمد خان23
محمد عبدالرؤوف
-----------
ہم سے نہ ہو سکے گا ہم تجھ کو بھول جائیں
کانوں میں گونجتی ہیں تیری ابھی صدائیں
-------------
پہلو میں آج میرے بیٹھے ہو تمکنت سے
میرے خدا نے سن لیں میری سبھی دعائیں
-------
آنکھیں بتا رہی ہیں جو کچھ ہے...
الف عین
---------
مطلع
------
پہلو بچا کے مجھ سے یوں جایا نہ کیجئے
میری وفا کو ایسے بھلایا نہ کیجئے
----------
مقطع
-------
ارشد خدا کی یاد میں دل کا سکون ہے
ہرگز کبھی یہ بات بھلایا نہ کیجئے
----------یا
دل سے کبھی یہ بات بھلایا نہ کیجئے
--------
عبدالرؤوف بھائی یہ قوافی محدود ہیں ۔ قوافی کے تین گروپ ہیں تین غزلیں بنانا پڑیں گی آہستہ آہستہ ۔کچھ قوافی آپ کے ذہن میں آئیں تو شکر گزار ہوں گا۔ ایک دوسری غزل لکھی ہے اس کو ذرا دیکھ لیں
الف عین
محمد عبدالرؤوف
شکیل احمد خان23
عظیم
------------
نظریں چرا کے مجھ سے یوں جایا نہ کیجئے
کیا حالِ دل ہے مجھ سے چھپایا نہ کینئے
-----------
وعدہ کیا تھا آپ نے آنے کا آج بھی
کر کے خراب عہد ستایا نہ کیجئے
-----------
دنیا کرے گی آپ کو بدنام اس طرح
لوگوں...
الف عین
محمد عبدالرؤوف
شکیل احمد خان23
عظیم
----------
نفرت سے پھول پیار کے کھلتے نہیں کبھی
پانی سے جب چراغ بھی جلتے نہیں کبھی
-----------
ہوتا ہے دل میں درد تو بہتے ہیں اشک بھی
چشمے بنا سبب یہ ابلتے نہیں کبھی
----------
نفرت کے تیر آپ نے دل میں چبھو دیئے...
الف عین
عظیم
شکیل احمد خان23
محمد عبدالرؤوف
------------
سچا ہو جن کا عشق وہ ڈرتے نہیں کبھی
چھپ چھپ کے اپنے یار سے ملتے نہیں کبھی
-----------
جن کے ہو دل میں عشق کسی کا بسا ہوا
وہ ہر کسی کو پیار سے تکتے نہیں کبھی
----------
ہرگز وفا کے نام پہ دھوکہ نہ...
الف عین
شکیل احمد خان23
عظیم
محمد عبدالرؤوف
--------
اب رسمِ وفا تم سے نبھائیں گے سدا ہم
سینے سے ترے غم کو لگائیں گے سدا ہم
-----------
تم بھول بھی جاؤ تو یہ مرضی ہے تمہاری
وعدہ تو تمہیں یاد دلائیں گے سدا ہم
---------
رہتے ہو خفا مجھ سے یہ عادت ہی بنا لی
سو بار بھی روٹھو تو منائیں گے...