سیدہ سابعہ کاظمی مارچ 19، 2017 نہ تم کو دیکھا، نہ تم سے ملے، نہ ساتھ چلے۔۔۔۔ تمہارے ہونے کا لیکن قرار باقی ہے۔۔۔
ڈاکٹرعامر شہزاد مارچ 18، 2017 ہر دو منٹ بعد کیفیت بدل رہی ہے ۔ مجھے لگتا ہے آپ کو اس وقت ڈاکٹر کی اشد ضرورت ہے :پ
سیدہ سابعہ کاظمی مارچ 18، 2017 دور کہیں چھوٹا سا اک۔۔ کچا سا گھر، تم اور میں۔۔ کندھا تیرا اور سر میرا۔۔ پاگل سی چُپ، تم اور میں۔۔
سیدہ سابعہ کاظمی مارچ 18، 2017 دور کہیں کوئل کی کُو کُو۔۔ گہرا جنگل، تم اور میں۔۔ برکھا رِم جھم گیت سنائے۔۔ جُھرمٹ ڈالیں، تم اور میں۔۔
دور کہیں کوئل کی کُو کُو۔۔ گہرا جنگل، تم اور میں۔۔ برکھا رِم جھم گیت سنائے۔۔ جُھرمٹ ڈالیں، تم اور میں۔۔
سیدہ سابعہ کاظمی مارچ 18، 2017 بہتی ندیاں، گرتا پانی۔۔ آنکھیں، آنسو، تم اور میں۔۔ پاس کسی دریا کے کوئی۔۔ بھیگا جھونپڑ، تم اور میں۔۔
سیدہ سابعہ کاظمی مارچ 18، 2017 بارش، بادل، تم اور میں۔۔ خوشبو، موسم، تم اور میں۔۔ کالے بادل، رِم جھم بارش۔۔ نیلا آنچل، تم اور میں۔۔
سیدہ سابعہ کاظمی مارچ 17، 2017 یہ بادل جھوم کر آئے تو ہیں صحنِ گلستاں پر کہیں پانی نہ پڑہ جائے کسی کے عہد و پیماں پر
سیدہ سابعہ کاظمی مارچ 17، 2017 میں نے اُس طاق میں کُچھ ٹوٹے دئیے رکھے ہیں چاند سورج کو بھی لے جا کے وہیں پر رکھ دو