You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly. You should upgrade or use an alternative browser.
فہد بن خالد
حقیقت سے میں اپنی آشنا ہوں
کسی کو کیا خبر، میں کیا بلا ہوں
کبھی میں پهول بن کر جهوم اٹهوں
کبهی بن کر ستارہ، ٹوٹتا ہوں
کبهی میں سوچتا ہوں، کچھ نہ سوچوں
مگر پهر سوچتا ہوں، "سوچتا ہوں"
رقیبوں کی کہاں ہمت، کہ روکیں
ذرا سی دیر، سستانے رکا ہوں
مرا رستہ تو کانٹوں سے بهرا ہے
کوئی آئے نہ آئے، میں چلا ہوں
فہدؔ آواز بے شک کانپتی ہے
قلم کی جنبشوں کو جانتا ہوں