You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly. You should upgrade or use an alternative browser.
محمد اطھر طاھر
میں آدمی عام سا
اک قصہ نا تمام سا
نہ لہجہ بے مثال ہے
نہ بات میں کمال ہے
ہوں دیکھنے میں عام سا
اداسیوں کی شام سا
جیسے ایک راز سا
خود سے بے نیاز سا
نہ مہ جبینوں سے ربط ہے
نہ شہرتوں کا خبط ہے
رانجھا نہ قیس ہوں
انشاء نا فیض ہوں
میں پیکرِ اخلاص ہوں
وفا دعا اور آس ہوں
میں شخص خود شناس ہوں
اب تم ہی کرو فیصلہ
میں آدمی ہوں عام سا
یا پھر بہت کی خاص ہوں