محمد عثمان طفیل دسمبر 17، 2016 بات بے بات اسی بات سے ڈر لگتا ہے بھیڑ میں کھوئی ہوئی ذات سے ڈر لگتا ہے
محمد عثمان طفیل دسمبر 15، 2016 وقت بے وقت ترا دل میں مرے آنا جانا کبھی اک لحظہ ذرا رک کے یہاں دیکھ سہی
محمد عثمان طفیل دسمبر 15، 2016 میرے ماتھے پہ لکیریں ہیں تو حیراں کیوں ہو مجھے زندگی نے کچھ تم سے زیادہ پہنا