وحید احمد عباسی اگست 3، 2018 سلام اس پر کہ جس نے خوں کے پیاسوں کو قبائیں دیں سلام اس پر کہ جس نے گالیاں سن کر دعائیں دیں
وحید احمد عباسی اگست 3، 2018 سلام اس پرکہ اسرار محبت جس نے سکھلائے سلام اس پر کہ جس نے زخم کھا کر پھول برسائے
وحید احمد عباسی اگست 3، 2018 سلام اس پر کہ جس نے بے کسوں کی دستگیری کی سلام اس پر کہ جس نے بادشاہی میں فقیری کی
وحید احمد عباسی اگست 3، 2018 تُو نوازتا ہے یہ تیرا کرم ہے میرے مولا ورنہ تیری رحمتوں کے قابل بندگی نہیں
وحید احمد عباسی اگست 1، 2018 تو جیون کی بھری گلی میں جنگل کا رستہ ہوں آتی رت مجھے روئے گی جاتی رت کا جھونکا ہوں
وحید احمد عباسی اگست 1، 2018 میرا دیا جلائے کون میں ترا خالی کمرہ ہوں تیرے سوا مجھے پہنے کون میں ترے تن کا کپڑا ہوں
وحید احمد عباسی اگست 1، 2018 تیری گلی میں سارا دن دکھ کے کنکر چنتا ہوں مجھ سے آنکھ ملائے کون میں تیرا آئینہ ہوں
وحید احمد عباسی اگست 1، 2018 اپنی دھن میں رہتا ہوں میں بھی تیرے جیسا ہوں او پچھلی رت کے ساتھی اب کے برس میں تنہا ہوں