غزل
(ابھنندن پانڈے)
چلو فرار خودی کا کوئی صلہ تو ملا
ہمیں ملے نہیں اس کو ہمیں خدا تو ملا
نشاط قریۂ جاں سے جدا ہوئی خوشبو
سفر کچھ ایسا ہے اب کے کوئی ملا تو ملا
ہمارے بعد روایت چلی محبت کی
نظام عالم ہستی کو فلسفہ تو ملا
جو چھوڑ آئے تھے تسکین دل کے واسطے ہم
تمہیں اے جان تمنا وہ نقش پا تو ملا...
غزل
(والی آسی - لکھنؤ)
جن کی یادیں ہیں ابھی دل میں نشانی کی طرح
وہ ہمیں بھول گئے ایک کہانی کی طرح
دوستو ڈھونڈ کے ہم سا کوئی پیاسا لاؤ
ہم تو آنسو بھی جو پیتے ہیں تو پانی کی طرح
غم کو سینے میں چھپائے ہوئے رکھنا یارو
غم مہکتے ہیں بہت رات کی رانی کی طرح
تم ہمارے تھے تمہیں یاد نہیں ہے شاید...
غزل
(عبدالرفیق - علیگڑھ)
مانگی ہے جان آپ نے ایمان لیجئے
اب تو خدا کے واسطے پہچان لیجئے
دار و رسن کا کس لئے احسان لیجئے
لطف و کرم سے آپ مری جان لیجئے
مایوسیوں سے فرحت ارمان لیجئے
مجبوریوں سے صورت امکان لیجئے
مجھ کو نجات دیجئے میری تڑپ سے آپ
لیکن تڑپ حیات ہے یہ جان لیجئے
آواز ہے جرس کی...