سدرہ نور مئی 17، 2016 چارہ گر، ہار گیا ہو جیسے اب تو مرنا ہی دَوا ہو جیسے مُجھ سے بچھڑا تھا وہ پہلے بھی مگر اب کے یہ زخم نیا ہو جیسے
چارہ گر، ہار گیا ہو جیسے اب تو مرنا ہی دَوا ہو جیسے مُجھ سے بچھڑا تھا وہ پہلے بھی مگر اب کے یہ زخم نیا ہو جیسے
سدرہ نور مئی 14، 2016 لگتا نہیں دل مرا اجڑے دیار میں کس کی بنی ہے عالم نا پائیدار میں عمر دراز مانگ کے لائے تھے چار دن دو آرزو میں دو انتظار میں
لگتا نہیں دل مرا اجڑے دیار میں کس کی بنی ہے عالم نا پائیدار میں عمر دراز مانگ کے لائے تھے چار دن دو آرزو میں دو انتظار میں
سدرہ نور مئی 14، 2016 سلسلہ تیری میری باتوں کا پسِ پردہ ہے جو بھی جاری ہے پردہ اٹھا تو آگہی ہو گی پردہ داری ہی پردہ داری ہے
سلسلہ تیری میری باتوں کا پسِ پردہ ہے جو بھی جاری ہے پردہ اٹھا تو آگہی ہو گی پردہ داری ہی پردہ داری ہے
سدرہ نور مئی 14، 2016 ہنس کے آپ جھوٹ بولتے ہیں دل میں کتنی مٹھاس گھولتے ہیں دنیا کتنی حسین لگتی ہے آپ جب مسکرا کر بولتے ہیں
ہنس کے آپ جھوٹ بولتے ہیں دل میں کتنی مٹھاس گھولتے ہیں دنیا کتنی حسین لگتی ہے آپ جب مسکرا کر بولتے ہیں
بلبل کو باغباں نہ صیاد سے گلہ
قسمت میں قید تھی لکھی فصلِ بہار میں