ظہیر عباس ورک اپریل 5، 2017 جہان تازہ کی افکار تازہ سے ہے نمود۔۔۔۔۔۔ کہ سنگ و خشت سے ہوتے نہیں جہاں پیدا
ظہیر عباس ورک اپریل 4، 2017 متاع بے بہا ہے درد و سوز آرزو مندی۔۔۔۔۔۔۔ مقام بندگی دے کر نہ لوں شان خداوندی
ظہیر عباس ورک اپریل 3، 2017 بزم ہستی! اپنی آرائش پہ تو نازاں نہ ہو۔۔۔۔۔۔ تو تو اک تصویر ہے محفل کی اور محفل ہوں میں
ظہیر عباس ورک اپریل 1، 2017 فرد قائم ربط ملت سے ہے ، تنہا کچھ نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ موج ہے دریا میں اور بیرون دریا کچھ نہیں
ظہیر عباس ورک مارچ 31، 2017 تیری خدائی سے ہے میرے جنوں کو گلہ۔۔۔۔۔۔۔ اپنے لیے لامکاں ، میرے لیے چار سو!
ظہیر عباس ورک مارچ 29، 2017 نکتہ وروں نے ہم کو سمجھایا، خاص بنو اور عام رہو۔۔۔۔۔ محفل محفل صحبت رکھو، دنیا میں گمنام رہو
ظہیر عباس ورک مارچ 26، 2017 تو عرب ہو یا عجم ہو ، ترا لا الہ الا۔۔۔ لغت غریب جب تک ترا دل نہ دے گواہی
ظہیر عباس ورک مارچ 22، 2017 ہم کہاں کے دانا تھے، کس ہنر میں یکتا تھے۔۔۔۔۔۔ بے سبب ہوا غالبؔ دشمن آسماں اپنا
ظہیر عباس ورک مارچ 20، 2017 آج ہمیں اس وقت شدید مایوسی ہوئی جب ہم مزار اقبال پر حاضری دینے کے لیے بادشاہی مسجد پہنچے لیکن وہاں ''مزار بند ہے'' کا بورڈ آویزاں تھا۔
آج ہمیں اس وقت شدید مایوسی ہوئی جب ہم مزار اقبال پر حاضری دینے کے لیے بادشاہی مسجد پہنچے لیکن وہاں ''مزار بند ہے'' کا بورڈ آویزاں تھا۔
ظہیر عباس ورک مارچ 17، 2017 آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے لب پہ آ سکتا نہیں ۔۔۔۔۔۔۔ محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی
ظہیر عباس ورک مارچ 12، 2017 کوئی بتائے مجھے یہ غیاب ہے کہ حضور..... سب آشنا ہیں یہاں ، ایک میں ہوں بیگانہ
ظہیر عباس ورک مارچ 10، 2017 اس جنوں سے تجھے تعلیم نے بیگانہ کیا۔۔۔۔۔ جو یہ کہتا تھا خرد سے کہ بہانے نہ تراش
ظہیر عباس ورک مارچ 9، 2017 ''بآب و رنگ و خال و خط چہ حاجت روئے زیبا را''(خوبصورت چہرے کو میک اپ کی ضرورت نہیں ہوتی۔)
ظہیر عباس ورک فروری 28، 2017 وہ پرانے چاک جن کو عقل سی سکتی نہیں---- عشق سیتا ہے انھیں بے سوزن و تار رفو
ظہیر عباس ورک فروری 24، 2017 ہے گرمی آدم سے ہنگامۂ عالم گرم۔۔۔۔۔۔ سورج بھی تماشائی ، تارے بھی تماشائی