You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly. You should upgrade or use an alternative browser.
Urdu
اداسیوں کا سبب جو لکھنا ،
تو یہ بھی لکھنا۔۔
کے چاند تارے ،
شہاب آنکھیں بدل گئے ہیں
وہ زندہ لمحے جو تیری راہوں میں
تیرے آنے کے منتظر تھے
وہ تھک کے راہوں میں ڈھل گئے ہیں
وہ تیری یادیں ، خیال تیرے ،
وہ رنج تیرے ، ملال تیرے
وہ تیری آنکھیں ، سوال تیرے
وہ تم سے میرے تمام
رشتے بچھڑ گئے ہیں ،
اُجڑ گئے ہیں
اداسیوں کا سبب جو لکھنا
تو یہ بھی لکھنا
لرزتے ہونٹوں پے لڑکھڑاتی ،
دعا کے سورج
پگھل گئے ہیں
تمام سپنے ہی جل گئے ہیں !