لوسیفر ایفیکٹ

نور وجدان

لائبریرین
اک کتاب کا ترجمہ کرنے کا ارادہ کیا ہے. نفسیات سمجھنے میں نہایت معاون کتاب ہوگی. اس کتاب کا ترجمہ کرتے میں خود بھی بہتر قاری کے طور پر اسکو پڑھ سکوں گی وگرنہ کتاب کو محض چند صفحات تک پڑھ کے چھوڑ دیتی ہوں. یہ کتاب دنیا کی بہترین اولین درجے کی نفسیات پر مبنی کتب پر مشتمل ہے. محفل پر محفلین تقریبا نہ ہونے کے برابر ہیں، اس لیے تبصروں کے لیے الگ سے لڑی کی ضرورت پیش نہیں آئی گی . کوشش یہی ہوگی کتاب کے چیدہ چیدہ نقاط ضرور تحریر کردوں

:The Psychology of Evi
Situated Character Transformations
بدی کی نفسیات
کرداروں کی حالات و واقعات کے تحت تبدیلی
The mind is its own place, and in itself can make a heaven of hell, a hell of heaven.
—John Milton, Paradise Lost Look


ذہن وجودی نقطہ نظر کے لحاظ سے ایک مکمل جہاں ہے. یہ اپنے طور جہنم کو جنت اور جنت کو جہنم یا جہنم میں جنت اور جنت میں جہنم بناسکتا ہے

گمشدہ جنت

نوٹ: مجھے اسکا مناسب زمرہ مل نہیں سکا. اس لیے منتظمین چاہیں تو بہتر زمرے میں منتقل کرسکتے ہیں
جان ملٹن
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
Maurits Cornelis Escher
Dutch graphic artist
اس تصویر کو غور سے دیکھیں . تصویر کو اپنے تصور میں لائیں.کیا آپ کے ذہن کی نظر تاریک آسمانوں میں سفید فرشتوں کو ناچتے ہوئے دیکھتی ہے؟ یا آپ چمکدار سفید جہنم کی جگہ میں سینگوں والے شیطان، سیاہ دیو دیکھتے ہیں؟فنکار ایم -سی- ایشر کی اس تصویر کو دیکھتے ہوئے دونوں نقطہِ نظر موزوں ہیں.جب آپ کو اچھائی اور برائی کے درمیان مماثلت کا ادراک ہو جائے، تو آپ صرف ایک کو دیکھ کر دوسرے کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔اچھائی اور برائی کے مابین مماثلت کی وجہ سے آپ ایک کو دیکھ کے، دوسری کو نظر انداز نَہیں کرسکتے.

آگے جو کچھ ہے، میں آپ کو آپ کی اپنی نیکی اور بے عیب پہلو کو ان کی برائی اور بدی سے الگ کرنے کی راحت میں واپس جانے نہیں دوں گا۔ "کیا میں برائی کرنے کے قابل ہوں؟" یہ وہ سوال ہے جس پر میں چاہتا ہوں کہ آپ بار بار غور کریں جب ہم ایک ساتھ اجنبی ماحول کی طرف سفر کریں گے۔ ایشر کی تصویر سے ایک بات واضح ہوجاتی ہے کہ دنیا اچھائی و برائی سے بھری ہوئی ہے،تھی، اور رہے گی.دوسری یہ کہ اچھائی اور برائی کے درمیان رکاوٹ قابلِ عبور اور مبہم ہے۔ اور تیسری یہ کہ فرشتے شیطان بن سکتے ہیں اور شاید اس سے بھی زیادہ مشکل ہے، شیطان فرشتے بن سکتے ہیں۔


یہ تصویر آپکی لوسیفر کی یاداشت زندہ کرتی ہے،لوسیفر جو کہ کبھی نہایت نیک اور اچھائی رکھنے والا تھا،کسطرح بھیانک شیطن کا روپ دھار لیتا ہے...خدا کا پسندیدہ،روشنیوں کا حامل و مقرب جب خدا کے اختیار کو چیلنج کرتا ہے تو وہ جہنم میں پھینک دیا جاتا ہے.
جہنم میں، لوسیفر-شیطان ایک جھوٹا، خالی دعویدار بن جاتا ہے جو شیخی بگھارتا ہے، نیزے اور جھنڈے استعمال کرتا ہے، جیسے کچھ قومی رہنما آج کرتے ہیں۔ تمام بڑے شیاطین کے شیطانی اجتماع میں، شیطان کو یقین دلایا جاتا ہے کہ وہ کسی بھی براہ راست محاذ آرائی میں جنت کو دوبارہ حاصل نہیں کر سکتا۔

تاہم، شیطان کا وزیرِ خارجہ، ببیلزیبب، سب سے زیادہ شیطانی حل کے ساتھ آتا ہے اور خدا سے انتقام لینے کے لیے انسانیت، خدا کی سب سے بڑی تخلیق، کو بگاڑنے کا مشورہ دیتا ہے۔
 

نور وجدان

لائبریرین
شیطٰن کو معینہ مہلت تک خدا کے پیغام سے روگردانی کرنے والے آلہ کار کے طور پر اختیار دیدیا گیا. شیطن کے پیروکار ان مذہبی پیشواؤں کا نشانہ بنیں گے جو کہ دنیا کو برائی سے نجات دینا چاہتے ہیں مگر ان کے شدت پسندانہ رویے برائی کے ایسی قسم متعارف کرادیں گے جس کو قابو کرنا مشکل ہوگا .قرون وسطی کے مفکرین کا خیال ہے کہ شیطن کا قصور خواہش کرنا تھا. ڈینٹے کے نزدیک خواہش کی بنیاد سے جو گناہ جنم لیتے ہیں، ان کی مثال کسی بھیڑیے کی گناہوں جیسی ہے کیونکہ وہ گناہ کی شدید خطرناک صورتحال لیے ہیں جو کہ کسی انسان کے اندر مایوسی کا اندوہناک خلا پیدا کردیتے ہیں جسکو دنیا کی کوئی طاقت پُر نہیں کرسکتی. وہ لوگ جو حوث و لالچ کی خواہش میں گرفتار ہیں ان کے نزدیک بیرون ذات فائدہ استحصال سے پیوست ہے. ڈینٹے کی جہنم میں، اس گناہ کے مرتکب لوگ نویں دائرے میں ہوتے ہیں، برف کی جھیل میں منجمد ہوتے ہیں۔ زندگی میں صرف اپنے نفس کی پروا کرنے کے بعد، وہ ہمیشہ کے لیے منجمد "خود" میں قید ہوتے ہیں۔
 
Top