اور ذرا یہ شعر دیکھیں میں وہ شعلہ تھا جسے دام سے تو ضر ر نہ تھا پہ جو وسوسے تہہِ دام تھے ، مجھے کھا گئے
اور اس غزل کا مقطع تو کیا کہنے۔۔۔ جو کھلی کھلی تھیں عداوتیں مجھے راس تھیں یہ جو زہر خند سلام تھے ، مجھے کھا گئے
وہی زاویے کہ جو عام تھے ، مجھے کھا گئے