پیارے نایاب بھائی یہ مکمل شعر کچھ یوں ہے ،،
چی دستار تڑی ہزار دی
د دستار سڑی پہ شمار دی
ترجمہ
جو دستار باندھتے ہیں ہزار ہیں ۔ مگر دستار کے قابل چند ہی ہیں۔
اس شعر کا ذکر ہوا تھا جیہ آپی سے جب انہوں نے بتایا کہ وہ بابائے پشتو خوشحال خٹک کی کتاب "دستار نامہ" جو اس نے اپنی اولاد کی تربیت کے لئے لکھی تھی۔ پڑھنے جا رہی ہیں۔
میں نے کتاب نہیں پڑھ رکھی اس لیئے کیسی بھی رائے دینے سے قاصر ہوں۔
ٓ
چی دستار تڑی ہزار دی
د دستار سڑی پہ شمار دی
ترجمہ
جو دستار باندھتے ہیں ہزار ہیں ۔ مگر دستار کے قابل چند ہی ہیں۔
اس شعر کا ذکر ہوا تھا جیہ آپی سے جب انہوں نے بتایا کہ وہ بابائے پشتو خوشحال خٹک کی کتاب "دستار نامہ" جو اس نے اپنی اولاد کی تربیت کے لئے لکھی تھی۔ پڑھنے جا رہی ہیں۔
میں نے کتاب نہیں پڑھ رکھی اس لیئے کیسی بھی رائے دینے سے قاصر ہوں۔
کیا ہی اچھا ہو گر
جو مجھ جیسے دستار کے قابل نہیں انہیں دار سے نواز دیا جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں