شبیر حسین تاب ستمبر 30، 2015 ایک مدت سے تری یاد بھی آئی نہ ہمیں ۔۔۔۔ اور ہم بھول گئے ہوں تجھے ایسا بھی نہیں
شبیر حسین تاب جون 7، 2015 تو ہے سورج، تجهے معلوم کہاں رات کا درد.. تو کسی روز مرے گھر میں اتر شام کے بعد
شبیر حسین تاب مئی 27، 2015 آپ کی نظروں میں سورج کی ہے جتنی عظمت. .... ہم چراغوں کا بهی اتنا ہی ادب کرتے ہیں
شبیر حسین تاب مئی 23، 2015 امید ہے کہ ہماری طرح دوسروں کے پیغامات بهی زیر غور ہوتے ہوں گے.... نثار میں تری گلیوں کے اے چمن.......
امید ہے کہ ہماری طرح دوسروں کے پیغامات بهی زیر غور ہوتے ہوں گے.... نثار میں تری گلیوں کے اے چمن.......
شبیر حسین تاب مئی 19، 2015 ہمارے سر کی پهٹی ٹوپیوں پہ طنز نہ کر. ... ہمارے تاج عجائب گھروں میں رکھے ہیں
شبیر حسین تاب مئی 2، 2015 خیرہ نہ کر سکا مجھے جلوہء دانش فرنگ..... سرمہ ہے میری آنکھ کا خاک مدینہ و نجف
شبیر حسین تاب اپریل 30، 2015 درد کی کائنات میں مجھ سے بھی روشنی رہی.....ویسے میری بساط کیا ، ایک دیا بجها ہوا
شبیر حسین تاب اپریل 27، 2015 شکستگی میں بهی معیار اپنے ہوتے ہیں. .... گرے مکان تو اپنے ہی پاؤں پڑتا ہے..
شبیر حسین تاب اپریل 23، 2015 معطر ہے اسی کوچے کے مانند اپنا صحرا بهی. .... کہاں کهولے ہیں گیسو یار نے خوشبو کہاں تک ہے