سعید احمد اعجاز مئی 14، 2020 محمد ہاشمی سہم گئے تھے ڈھول بجانے والے بھی اتنا ٹوٹ کے ناچ رہا تھا اک لڑکا شفتل کاٹ رہا تھا تیز درانتی سے نرم و نازک گندم جیسا اک لڑکا
محمد ہاشمی سہم گئے تھے ڈھول بجانے والے بھی اتنا ٹوٹ کے ناچ رہا تھا اک لڑکا شفتل کاٹ رہا تھا تیز درانتی سے نرم و نازک گندم جیسا اک لڑکا