تیری یادوں کی بارش میں,
میں تنہا بھیگتی رہتی ہوں...
تیری دید کی پیاسی آنکھیں..
ساون سماں سا, رکھتی ہیں,
میں بن کے برکھا نینوں سے
خود ہی برستی رہتی ہوں..
تم بادل بن کر آتے ہو..
پیاس میری بھڑکاتے ہو..
اور بن برسے اُڑ جاتے ہو..
میں تم کو ترستی رہتی ہوں...
میں خود ہی برستی رہتی ہوں..
تخلیق ایمان...