نظم
عنوان:
رب کی مرضی
جسم مرے پہ میری مرضی
کہنے والی تو اے عورت
کیسی تو آزادی چاہے
کس طرح کی مرضی چاہے
یہ کیسی آزادی مرضی
تجھ کو جو بے پردہ کر دے
گلیوں کوچوں میں جو لائے
بد کاری کے کارڈ اٹھا کر
بال تو اپنے کھول رہی ہے
جسم تو اپنا ظاہر کر کے
ورغلا کے عورت کو تو
بے حیائی کو پھیلا کر
برا تو...