مات دینے کا ارادہ کر لیا
شاہ کے آگے پیادہ کر لیا
ایک لقمہ اور دو خالی شکم
سو اسی کو آدھا آدھا کرلیا
آج دریا کی روانی دیکھ کر
پار جانے کا ارادہ کر لیا
پاس جو کچھ تھا دیا خیرات میں
ہم نے یوں کم کو زیادہ کر لیا
واپس آ سکتا نہ تھا پھر بھی نثار
لوٹ کر آنے کا وعدہ کر لیا
آغا نثار