t 08:12
شبِ گریہ ہے مگر کوئی بھی آواز نہیں ۔ ۔ ۔
اور خیموں سے اُدھر کوئی بھی آواز نہیں ۔ ۔ ۔
رنگ بُجھتے ہوئے اور آئینے جل اُٹھتے ہوئے ۔ ۔ ۔
ہر طرف رقصِ شرر ۔ کوئی بھی آواز نہیں ۔ ۔ ۔
ڈوبتے ہاتھ ۔ سسکتی ہوئی آنکھیں ہر سمت ۔ ۔ ۔
سَیلِ پُر شور ہے ۔ پَر کوئی بھی آواز نہیں۔ ۔ ۔
آسماں گِرتا ہوا...