نتائج تلاش

  1. شوکت پرویز

    بانہوں میں یوں وہ حسن کا پیکر پڑا رہا-ملک عدنان احمد

    شاید پانچواں شعر کربلا اور چھٹا شعر کچھوا اور خرگوش کے متعلق ہے۔
  2. شوکت پرویز

    دعا گو ہے اگر تو ، تو میں مر کیوں نہیں جاتا -- برائے تصحیح و تنقید

    مصرع درست ہے، البتّہ درست تقطیع درج ذیل ہوگی۔ ان + عے + بُ | ہُ + نر + مے + مَ | سَ + ور + کو + نَ | ہِ + جا + تا ۔۔۔۔ سرخ حصہ وزن میں نہیں۔ اس کے علاوہ پورا مصرع وزن میں ہے۔ (ہاں! نیلا حصہ "رے" تقطیع میں صرف "رِ" لکھا جائے گا، جس طرح آپ نے "ایسی" کے سی کو صرف "س" لکھا ہے۔) سرخ حصہ کی جگہ ہمیں...
  3. شوکت پرویز

    دل کی دنیا کا سکندر ہو جاؤں گا--برائے اصلاح

    بحرِ جدید مسدس سالم: فاعلاتن فاعلاتن مس تفع لن ۔۔۔۔ درج ذیل مصرعے اس پر درست تقطیع نہیں ہو رہے :sad: ایک ممکن شکل یہ ہو سکتی ہے تیاگ کر سب میں قلندر ہو جاؤں گا ۔۔۔۔ میرا: یہاں 'مِرا' وزن میں آئے گا۔ طاقت ہوگا: یہاں ہو کی 'و' ساقط کرنا درست نہیں۔ ۔۔۔ ایک ممکن شکل یہ ہو سکتی ہے میں ہی اس جانب...
  4. شوکت پرویز

    دعا گو ہے اگر تو ، تو میں مر کیوں نہیں جاتا -- برائے تصحیح و تنقید

    چلئے اس کا وزن دیکھتے ہیں ۔۔۔ بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتا جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا بحرِ ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف: مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن 122 | 1221 | 1221 | 221 (2 کی جگہ 2 حرفی رکن جیسے در، زر۔۔۔ اور 1 کی جگہ 1 حرفی رکن جیسے م، سَ ۔۔۔) بے ۔ نا ۔ م | سَ ۔ یے ۔ در ۔ د...
  5. شوکت پرویز

    اک نئی غزل ''جاناں''۔۔''

    کیا (استفہامیہ): یہ ہمیشہ 2 ہی بندھے گا۔ کِیا (فعل، کرنا): یہ عام طور پر 21 بندھے گا۔ ہاں! اگر شاعر 'الف' کو ساقط کر رہا ہے تو یہ 11 بندھے گا۔ رہا آپ کا شعر۔۔۔ اُس نے پوچھا ملول رہتی ہو۔۔! کہہ دیا پاس ہے کیا'' تُو'' جاناں تو یہاں 'کیا' استفہامیہ ہے۔ یہ صرف 2 ہی باندھا جا سکتا ہے۔ :):):)
  6. شوکت پرویز

    تعارف میرا نام کاشف ہے

    اردو محفل میں خوش آمدید کاشف اسرار احمد صاحب !
  7. شوکت پرویز

    نازِ وفا میں طوفاں لایا اتار کیسا....''اک اور غزل''...........

    اگر "چور" سے آپ کی مراد چُور چُور ہے، یعنی اس کی نثر اگر ایسی ہے کہ: وفا پر جو ناز تھا وہ اب "چُور چُور" ہو گیا ہے، تو اس میں "چور" کی جگہ "فِگار" لایا جا سکتا ہے۔ جو ناز تھا وفا پر، اب ہے فِگار کیسا
  8. شوکت پرویز

    فائدے میں رہتے تھے فائدے سے نکلے ہیں۔۔برائے اصلاح

    مزمل بھائی! کیا 'فائدے' اور 'قاعدے' قوافی درج ذیل قوافی کی طرح نہیں؟؟ دِلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے آخر اِس درد کی دوا کیا ہے ۔۔۔۔ ابنِ مریم ہوا کرے کوئی میرے دُکھ کی دوا کرے کوئی ۔۔۔۔ حسنِ مہ گرچہ بہ ہنگامِ کمال اچّھا ہے اس سے میرا مہِ خورشید جمال اچّھا ہے ۔۔۔۔ نکتہ چیں ہے، غمِ دل اُس کو سُنائے نہ...
  9. شوکت پرویز

    گرتی ہوئی دیوار گرانے نہیں آیا

    شمع کا وزن فاع ہے۔ اسے فعلن باندھنا صحیح نہیں :)
  10. شوکت پرویز

    اک نئی غزل ''جاناں''۔۔''

    نور سعدیہ شیخ صاحبہ! آپ کا کلام اچھا ہے۔ آپ اساتذہ کی باتوں کو یاد رکھیں، نیا لکھتی رہیں، اور (اپنے) پرانے کلام کو بھی دیکھتی رہیں، کہ وقت کے ساتھ ساتھ علم، تجربات بڑھتے ہی ہیں، آپ کو خود اپنے پرانے کلام میں کئی جگہ بہتری کرنے کے مواقع مل جائیں گے۔ ایسا ہمارے ساتھ بھی ہوا ہے۔ اور ہمارا خیال ہے...
  11. شوکت پرویز

    راہنمائی درکار ہے

    "اور" کا ایسا استعمال غالب نے اور مقامات پر بھی کِیا ہے۔ مثلاً: میں اور ایک آفت کا ٹکڑا وہ دلِ وحشی، کہ ہے عافیت کا دشمن اور آوارگی کا آشنا تو اور آرائشِ خمِ کاکل میں اور اندیشہ ہائے دور دراز یہ ضد کہ آج نہ آوے، اور آئے بِن نہ رہے قضا سے شکوہ ہمیں کِس قدر ہے، کیا کہیے! گدا سمجھ کے وہ چپ تھا،...
  12. شوکت پرویز

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کیجئے، دیجئے۔۔۔ اور کیجے، دیجے۔۔۔ کے (عروضی) فرق کو ملحوظ رکھیں۔ اور ان تینوں مقامات پر "دیجے" کی ضرورت ہے، "دیجئے" کی نہیں :)۔ ۔۔۔ ہاں! درج ذیل مقام پر "کیجئے" ہی درست ہے۔ آپ کا کلام تو خوبصورت ہے ہی (y)، جیسا کہ انکل بھی کہہ چُکے ہیں۔
  13. شوکت پرویز

    نظم ۔۔۔۔۔ اب فرض تو پورا کر لیا ہے

    اگر متکلم کی وجہ سے "ہے" کی رخصت دے دی جائے، پھر بھی۔۔۔ درست "طوفان" اور "مِرے" ہو گا۔
  14. شوکت پرویز

    دل کے زخموں کے حسابوں میں لگا رہتا ہوں

    یہ ردیف بحر سے ذرا دور بہہ جاتی ہے۔ کھویا میں "کھو" کا "و" گِرانا پڑ رہا ہے، جو جائز نہیں ! ۔۔۔ درج ذیل ردیف کو ایک موقع دیں، دیکھیں شاید بہتر لگے۔ 'گزرتا ہے وقت' لیکن اس ردیف میں 'نصابوں' اور 'ثوابوں' والے اشعار میں کچھ ترمیم کرنی پڑے گی۔ ۔۔۔ 'ثوابوں' والے شعر کی ایک ممکنہ صورت: اِن دنوں بس میں...
  15. شوکت پرویز

    آ جاتا ہے دل محبت سے باز کبھی کبھی... برائے اصلاح

    اس غزل کو درج ذیل مانوس بحور میں سے کسی میں ڈھالا جا سکتا ہے: 1) بحرِ ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن 122 1221 1221 221 (لیکن اس میں ردیف بدلنی پڑے گی :( ) یا 2) بحرِ مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن 122 1212 1221 212 (اس میں موجودہ ردیف چل جائے گی لیکن...
  16. شوکت پرویز

    آ جاتا ہے دل محبت سے باز کبھی کبھی... برائے اصلاح

    'کبھی کبھی' ردیف اس بحر میں نہیں آ سکتی۔ اس ردیف کی وجہ سے دونوں مصرعے بحر سے خارج ہیں۔ دوسرے مصرع میں دوسرا 'مفاعیل' بھی وزن میں نہیں :) ۔۔۔ اس کے علاوہ یہ بحر زیادہ مانوس نہیں، اساتذہ کے مطابق نئے شاعر کو ابتدا میں غیر مانوس بحور سے بچنا چاہئے۔ تنویر احمد تنویر
  17. شوکت پرویز

    ترکِ وفا کی سر گزشت تیرے نام سے تھی

    بحرِ رمل مثمن مشکول مسکّن - یا - بحر رمل مضارع مثمن اخرب مفعول فاعلاتن - مفعول فاعلاتن 122 2212 - 122 2212 جس میں ہر "فاعلاتن (2212)" کو "فاعلاتان (12212)" کِیا جا سکتا ہے۔ اور جس میں فاعلاتن (یا فاعلاتان) پر جملہ مکمل ہونا احسن ہے۔ ۔۔۔ آپ کے اس شعر میں "فاعلاتن" پر جملہ مکمل ہو رہا ہے میں...
  18. شوکت پرویز

    قافیہ شناسی ۔۔۔

    یہ ممکن ہے انکل! ہر اس بحر میں جہاں آخری فُعِلن (ف+ع+لن) کو فعلن (فع+لن) کِیا جا سکتا ہے۔ 1) فاعلاتن فعِلاتن فعِلاتن فعِلن غالب: دہر جُز جلوۂ یکتائیِ معشوق نہیں ہم کہاں ہوتے اگر حسن نہ ہوتا خود بیں 2) مفاعلن فعِلاتن مفاعلن فعِلن غالب: حریفِ مطلبِ مشکل نہیں فسونِ نیاز دعا قبول ہو یا رب کہ عمرِ...
Top