کاشف صاحب !
الف عین انکل نے 'تند' کے تلفظ سے اختلاف نہیں کِیا ہے، بلکہ انہوں نے کہا ہے کہ آپ کے مصرع میں اس جگہ 'ساکن' کی جگہ 'متحرک' رکن کی ضرورت ہے۔
یعنی اگر تُند کا تلفظ 'تن+د" کی جگہ "ت+ند" ہوتا تو مصرع وزن میں آ جاتا۔
۔۔۔
اس شعر کی ایک موزوں شکل یہ ہو سکتی ہے:
دیکھی جو تند و تیز ہواؤں کی...