نامناسب ہے واقعی ایسا کرنا، کیونکہ لفظوں کے گھاؤ کبھی نہیں بھرتے جبکہ دیگر زخم وقت کے ساتھ مندمل ہو جاتے ہیں۔ اس لیے کچھ کارکن مار پیٹ سے بھی کام چلا لیتے ہیں۔
نہیں! وزن کا مسئلہ تو اتنا خاص پچیدہ نہیں ہے۔ علم، عقل اور بھینس تینوں فِعْل کے وزن پر ہیں۔ اب کوئی عقل کو بھینس سے بڑا سمجھتا ہے تو سمجھتا رہے۔ ہم تو یہی کہیں گے کہ اسکی اپنی عقل گھاس چرنے گئی۔
ملحد کی یہ خوبی ہے کہ وہ آزادئ فکر کا قائل ہوتا ہے۔ آؤٹ آف دا باکس ہو کرسوچتا ہے، اور ہر قسم کے روایتی خداؤں کی نفی کر دیتا ہے۔ لیکن اسکے بعد وہ اپنی سوچ کو ایسے پنجرے میں قید کر لیتا ہے جہاں خدا کا تصور بھی پر نہیں مار سکتا۔