نتائج تلاش

  1. ارشد رشید

    ایک آزاد نظم - وقت

    اور جناب یہی بات اس پوری نظم کا حاصل ہے - یہ گزرے ہوئے لوگ کوئ اور نہیں تھے آپ خود ہی تھے انسان دراصل ایک ہی ذات ہے جو ازل سے چلا آ رہا ہے - اسکے آباواجداد بھی وہ خود ہی تھا - یعنی آج کا :آپ: کسی کا پرتو ہیں تو کل کا :آپ: بھی اسی طرح :آپ: کا پرتو تھا یہ میرا فلسفہ ہے آپ اس...
  2. ارشد رشید

    ایک آزاد نظم - وقت

    سر اگر آپ کی مراد :پر: سے ہے تو اس سے اوپر والے: لیکن: کے بعد آپ وقفہ لیتے ہیں کیونکہ لائن ختم ہوتی ہے پر کا مطب : مگر :بھی ہوتا تو یہ اس طرح ہے دکھائی بھی جو نہ دوں میں لیکن مگر میں وہیں تھا -
  3. ارشد رشید

    ایک آزاد نظم - وقت

    بھی کا ہونا ضروری ہے - شاعر ایک عام خیال کہ وقت کیا ہے کی بات کر رہا ہے تو بھی کا مطلب ہوا یہ بات تو اوروں نے تو سوچی ہے میں بھی سوچتا ہوں - جاوید اختر کا پس منظر ہو نہ ہو بھی کی یہاں ضرورت ہے - میں اسطرح سوچتا ہوں آپ کا خیال الگ ہو سکتا ہے
  4. ارشد رشید

    ایک آزاد نظم - وقت

    دوستو - آپ میں سے اکثر نے ہندوستان کے جناب جاوید اختر کی مشہور نظم :وقت: ضرور سُنی یا پڑھی ہوگی - یوٹیوب پر بھی موجود ہے - مجھے بھی بہت پسند ہے - اس آزاد نظم کا ایک جواب میں نے اپنی اس آزاد نظم میں دیا ہے - آپ احباب کی خدمت میں پیش کرتا ہوں - وقت ٌٌٌٌٌٌ کبھی کبھی میں بھی سوچتا ہوں یہ...
  5. ارشد رشید

    کہانیوں، کرداروں اور مصنفین پہ بات چیت

    جاسمن صاحبہ آپ کے نام کے آگے لائبریرن لکھا ہے اس لیئے آپ سے ہی پوچھ لیتا ہوں کہ مجھے ایک میسج اس سائٹ نے دیا کہ آپ کو ایک ٹرافی ملی ہے جسکا نام ہے : نہ رکنے والا : سمجھ نہیں آیا کہ یہ میرا مذاق اڑا یا جارہا ہے یا تعریف کی جا رہی ہے - کیا میں سائٹ پہ اِدھر اُدھر کچھ لکھنے سے باز آجاؤں؟
  6. ارشد رشید

    کہانیوں، کرداروں اور مصنفین پہ بات چیت

    صھیح یا غلط مگر ہماری ادبی تاریخ میں ڈائجسٹ کے ادیب اور فلمی شاعر ہمیشہ ایک درجہ کم تر ہی سمجھے جاتے رہے ہیں - یہ شائد ہمارے کلچر کا حصہ ہے ادب کے ساتھ کسی بھی کاروباری سرگرمی (شو بز ) کو ہم ادب سے بے ادبی سمجھتے ہیں-
  7. ارشد رشید

    کہانیوں، کرداروں اور مصنفین پہ بات چیت

    سب رنگ کے دنوں کی بہت سی باتیں شکیل عادل زادہ صاحب نے اپنے اکثر انٹرویوز میں کی ہیں جو یو ٹیوب پر بھی ہیں - سنتے جائیے اور سر دھنتے جائیے شکیل عادل زادہ ادب کی ایک بہت بڑی شخصیت ہیں مگر انہیں کبھی انکا صحیح مقام نہیں مل سکا
  8. ارشد رشید

    کہانیوں، کرداروں اور مصنفین پہ بات چیت

    لیکن سب رنگ کی شکیل عادل زادہ کی بازیگر ڈائجسٹوں کی دنیا کا ایک شاہکار تھی - اتنی خوبصورت زبان اور اتنی مسحور کن داستان میں نے زندگی میں کبھی نہیں پڑھی - اگر وہ ڈائجسٹ میں نہ چَھپا کرتی تو میں سمجھتا ہوں اردو افسانوی ادب میں اس سے بہتر کام کوئ اور شایدہوتا ہی نہیں -
  9. ارشد رشید

    اب اِدھر کو جو آ نکلتا ہے۔ برائے اصلاح

    سر میری ناچیز رائے میں اس طرح اس میں حسن نہیں آرہا - : تھا جو کبھی: سے :جا نکلتا ہے: بھی کچھ اتنا میل نہیں کھاتا - ایک تجویز میں بھی دے دیتا ہوں گھر مرے راستہ جو جاتا تھا اب وہ جنگل میں جانکلتا ہے
  10. ارشد رشید

    برائے اصلاح: یہ نہیں، کوئی بھی خودسر نہیں دیکھا ہم نے

    شاہد صاحب - : بھی : کا اس طرح استعمال جائز ہے - غالب کا شعر دیکھیئے تھا زندگی میں مرگ کا کھٹکا لگا ہوا اڑنے سے پیشتر بھی، مرا رنگ زرد تھا اس میں بھی :بھی: وہی معنیٰ دے رہا ہے جو میں نے آپ کے مصرعے میں لکھا ہے
  11. ارشد رشید

    برائے اصلاح: یہ نہیں، کوئی بھی خودسر نہیں دیکھا ہم نے

    لیکن سر یہ زہن میں رہے کہ اگر آپ یہ کہیں :تجھ سے بھی بڑھ کر : تو پھر آپکا اگلا جملہ انکاریہ نہیں ہوسکتا - اسکے بعد آپ کو اثباتیہ جملہ لانا ہوگا- یہ ایسا ہی ہے جیسے ہم کہیں خدا سے بڑھ کر کوئ نہیں ہے - اگر ہم :بھی: لگائیں تو ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ خدا سے بھی بڑھ کر کوئ نہیں ہے اب...
  12. ارشد رشید

    اب اِدھر کو جو آ نکلتا ہے۔ برائے اصلاح

    حضرت اس کا مطلب تو یہ ہوا میں آپ کا کہا سمجھ ہی نہیں پایا - اس لیے معذرت خواہ ہوں- میرے کہنے کا مطلب ہے راہ اور راہ گزر دو الگ الگ الفاظ کے طور پہ آتے ہیں آپ کسی بھی لغت میں دیکھ لیں - راہ مؤنث اور راہ گزر مذکر ہے - آپ نے جتنی مثالیں لکھیں ان میں بھی راہ مونث استعمال ہوئ ہے - راہ بالاتفاق...
  13. ارشد رشید

    اب اِدھر کو جو آ نکلتا ہے۔ برائے اصلاح

    حضرت - راہ اور راہگزر دو علٰحدہ الفاط ہیں - راہ مؤنث ہے اور راہ گزر مذکر ہے - غالب نے مذکر اس لیئے باندھا ہے کہ انہوں نے راہ گز را ستعمال کیا ہے صرف راہ نہیں - آپ کو اسے مؤنث باندھنا ہوگا کیونکہ آپ نے صرف راہ استعمال کیا ہے - میرے گھر کو جو راہ جاتی تھی - لہذا یہ شعر آپ کی...
  14. ارشد رشید

    برائے اصلاح: یہ نہیں، کوئی بھی خودسر نہیں دیکھا ہم نے

    یہ نہیں ،کوئی بھی خود سر نہیں دیکھا ہم نے ہاں، مگر تیرے برابر نہیں دیکھا ہم نے == "بھی" کا محل نہیں ہے - "کوئ بھی" کا مطلب ہوتا ہے جب آپ کو چیزوں کی تعداد وغیرہ معلوم ہو مگر ان سے کوئی بھی وہ نہ ہو جو آپ چاہ رہے ہوں - آپ اصل میں کہنا چاہ رہے ہیں "یہ نہیں ہے کوئ خود سر نہیں دیکھا ہم نے " جان...
  15. ارشد رشید

    "فلرٹ" کا اردو متبادل کیا ہوگا؟

    کسی زمانے میں اردو میں فارسی سے آئی ہوئ ایک اصطلاح استعمال ہوتی تھی - شاہد باز - یہ فلرٹ کرے والے ہی کے لیے استعال ہوتی تھئ- یاد رہے عربی میں شاہد شہادت دینے والے کو کہتے ہیں مگر فارسی میں اس سے مراد حسین محبوب شخص ہوتا ہے -
  16. ارشد رشید

    غزل - آدمی پتھر کے ہیں

    بہت شکریہ سر اس تجزیے کا مگر میں اس سے متفق نہیں - پتھروں کی منڈیاں، ہر جنس بھی پتھر کی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پتھروں کی منڈیاں، ہر جنس پتھر کی ہے یاں یہ سب کا اپنا اپنا بات کہنے کا انداز ہے - جس طرح آپ نے لکھا ہے وہ آپ کا انداز ہے جس طرح میں نے لکھا ہے وہ میرا انداز ہے - دونوں صحیح ہیں مگر شاعر...
  17. ارشد رشید

    غزل - آدمی پتھر کے ہیں

    غزل آدمی پتھر کے ہیں دیوار و د ر پتھر کے ہیں سب مکاں ہیں بے صدا اور سارے گھر پتھر کے ہیں کِرچی کرچی ہو گیا شیشہ مرے پندار کا دوسروں کی بات کیا' اہلِ ہُنر پتھر کے ہیں پتھروں کی منڈیاں، ہر جنس بھی پتھر کی ہے چلنے والے اس میں سب لعل و گہر پتھر کے ہیں وحشتیں لوگوں کی' جیسے...
  18. ارشد رشید

    جس کا خیال دل میں ہلچل مچا رہا ہے

    سر اس بحث کو نپٹاتا ہوں - میں آپ سے متفق نہیں ہوں - دیکھا او ر لکھا مصدر نہیں بلکہ فعل ِ ماضی ہیں اس میں ماضی کا الف ہٹا کر حرفِ رو ی نکالا جائے گا - جو متحرک ہے اور متحرک حرف ِ روی کا قاعدہ الگ ہے - لہٰذا لکھا اور دیکھا مطلع کے قافیے ہو سکتے ہیں - میرے پاس دو تین حوالے ہیں اس بات کے...
  19. ارشد رشید

    اُردُو محفل میں اِصلاح ِغزل

    حضرت سرور صاحب - معافی کا پیشگی خواستگار ہوں مگر آپ کا مشورہ فن شاعری کے اصولوں پر پورا نہیں اترتا - دیکھیں سر شاعری ایک فن ہے ایک آرٹ ہے کوئ حساب کا سوال نہیں کہ جس کے پاس حل کروانے لے جائیں ایک ہی جواب آئے - یہی اس کا حسن ہے کہ آپ جس سے بھی اصلاح لیں گے وہ اپنے علم اور تجربے...
Top