میں آپ کی بات کو یوں سمجھا ہوں کہ
مذکورہ آیت میں "خَالِصَةً" واحد مؤنث کا صیغہ ہے جو آیت میں مذکور کسی ایک عورت کے بیانِ حال کیلیے آیا ہے
اور فاروق سرور خان صاحب کی دی گئی ویب سائٹ پر مذکور تحلیل نحوی کے مطابق یہ فقط قریب الذکر عورت کابیانِ حال ہوسکتا ہے کیونکہ اسی کو واحد کی صورت میں بیان کیا...