اس پر مجھے "آوازِ دوست" میں لکھا ہوا بہادر یار جنگ کی تقریر کا ایک اقتباس یاد آگیا۔۔۔
"آج ہمیں ان کی ضرورت نہیں جو شجرِ ملت میں پھول بن کر چمکنا چاہتے ہوں اور پھل بن کر کام و دہن کو شیریں کرنا چاہتے ہوں، ہمیں ان کی ضرورت ہے جو کھاد بن کر زمین میں جذب ہوتے ہیں اور جڑوں کو مضبوط کرتے ہیں۔ جو مٹی...