نتائج تلاش

  1. امین شارق

    آواز کی دلیل خموشی ہوئی اگر

    کیا بات ہے۔۔ مانا ابھی شباب میں تنہائی ہے حلیف سوچو! حریفِ جاں دمِ پیری ہوئی اگر؟ ہم اچھے شاعروں کے بڑے قدر دان ہیں تعریف کریں گے غزل اچھی ہوئی اگر
  2. امین شارق

    ہم نے بھی بُھولنے کا اِرادہ نہیں کیا غزل نمبر 151 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر کیوں ہم فریب کھائے فریبی جہان سے اِتنا بھی اپنے آپ کو سادہ نہیں کیا
  3. امین شارق

    ہم نے بھی بُھولنے کا اِرادہ نہیں کیا غزل نمبر 151 شاعر امین شارؔق

    عطااللہ صاحب بہت شکریہ پسندیدگی کے لئے۔
  4. امین شارق

    ہم نے بھی بُھولنے کا اِرادہ نہیں کیا غزل نمبر 151 شاعر امین شارؔق

    گزشتہ دنو ں میں نے ایک لڑی ارسال کی تھی ایک زمین دو شاعر (پروین شاکر اور امجد اسلام امجد) کے عنوان سے جس میں پروین شاکر اور امجد اسلام امجد صاحب کی غزلیں ہیں، دونوں بہت اعلیٰ ہیں ،اسی زمین میں میری ایک کوشش پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے۔ الف عین سر اور دیگر دوست...
  5. امین شارق

    دِل نے چاہا تھا خُود گُمان میں کیا؟ غزل نمبر 147 شاعر امین شارؔق

    کُچھ خطا عقل کی بھی ہے لوگو! دِل ہی پاگل ہے جِسم و جان میں کیا؟
  6. امین شارق

    دِل کے ارماں سراپا کاش ہوئے غزل نمبر 150 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر عیاش، قلاش، ہشاش کیا یہ الفاظ اشعار میں استعمال نہیں ہوسکتے یا تشدید لگاکر ہوسکتے ہیں۔
  7. امین شارق

    غزل برائے اصلاح : دَم نہ میرا کہیں نکل جائے

    آئے اور آ کے وصل کا سورج ہجر کے چاند کو نگل جائے کیا کہنے واہ بہت خوب اشرف علی بھائی
  8. امین شارق

    ایک زمین دو شاعر (پروین شاکر اور امجد اسلام امجد)

    یہ دو غزلیں کچھ دن پہلے نظروں سے گزریں دونوں لاجواب ہیں سوچا یہاں شئیر کردوں۔ ان دونوں غزلوں میں سے پہلے کونسی غزل کہی گئی ہے اگر کوئی جانتا ہو تو ضرور بتائیں پلیز۔۔ ہم نے ہی لَوٹنے کا ارادہ نہیں کیا اس نے بھی بھول جانے کا وعدہ نہیں کیا دکھ اوڑھتے نہیں کبھی جشنِ طرب میں ہم ملبوس دل کو تن کا...
  9. امین شارق

    غزل برائے اصلاح

    عبدالرؤوف بھائی ایک مشورہ۔۔۔ اتنا میں لُٹا ہوں دریا سے جتنا نہ کبھی سیراب ہوا
  10. امین شارق

    دِل کے ارماں سراپا کاش ہوئے غزل نمبر 150 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن دِل کے ارماں سراپا کاش ہوئے خُواب جو دیکھے پاش پاش ہوئے عِشق والوں کی کم نگاہی سے حُسن والوں کے راز فاش ہوئے عِشق پر اے فلک ترے نیچے سانحے کیسے دِل خراش ہوئے ہم کیا راہِ راست پر آئے سارے دُشمن ہی بد معاش ہوئے وہ خزانے ملے خرابوں میں ساری دُنیا میں جو تلاش...
  11. امین شارق

    کیسے اُڑتا کہ پر بھی چِھین لیا غزل نمبر 149 شاعر امین شارؔق

    شکریہ الف عین سر اب دیکھئے گا کچھ تبدیلیاں کی ہیں اور کچھ وضاحتیں ہیں۔۔۔ دوسرا مصرعہ تبدیل کیا ہے۔ کیسے اُڑتا کہ پر بھی چِھین لیا غم نے زادِ سفر بھی چِھین لیا کس نے؟ تقدیر نے اِک تو تقدیر نے جفائیں کیں پِھر دُعا سے اثر بھی چِھین لیا دوسرا مصرعہ تبدیل کیا ہے چین کی جگہ سکون لکھ...
  12. امین شارق

    کیسے اُڑتا کہ پر بھی چِھین لیا غزل نمبر 149 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن کیسے اُڑتا کہ پر بھی چِھین لیا مُجھ سے زادِ سفر بھی چِھین لیا اِک تو تقدیر نے جفائیں کیں پِھر دُعا سے اثر بھی چِھین لیا چھوڑ کے ایسے وہ گئے ہیں مجھے چینِ قلب و جگر بھی چِھین لیا میرے رہبر کہاں ہے، رہزن نے ہائے سب مال و زر بھی چِھین لیا عِشق نے دربدر کیا ہے...
  13. امین شارق

    غزل برائے اصلاح : مَیں گنوا دوں اسے اک آن میں کیا ؟

    کام میں دھیان کیوں نہیں لگتا کوئی رہنے لگا ہے دھیان میں کیا کیا کہنے بھائی بہت خوب۔۔
  14. امین شارق

    دِل نے چاہا تھا خُود گُمان میں کیا؟ غزل نمبر 147 شاعر امین شارؔق

    جی اشرف بھائی یہ غزل جون صاحب ہی میرے کان میں کہہ کر گئے ہیں خواب مٰیں۔۔ جون کی رُوح خُواب میں شارؔق یہ غزل کہہ گئی ہے کان میں کیا؟
  15. امین شارق

    دِل نے چاہا تھا خُود گُمان میں کیا؟ غزل نمبر 147 شاعر امین شارؔق

    بہت شکریہ سر۔۔۔ بات میری اثر نہیں رکھتی کچھ کمی ہے مرے بیان میں کیا
  16. امین شارق

    وہ خُوشبوئے سر و سمن اب کہاں ہے؟ غزل نمبر 148 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر فَعُولن فَعُولن فَعُولن فَعُولن وہ خُوشبوئے سر و سمن اب کہاں ہے؟ یہ پُوچھو خِزاں سے چمن اب کہاں ہے؟ گلے مِل کے دِل سے لگاتی ہے دُنیا دِلوں میں مگر حُسنِ ظن اب کہاں ہے؟ کسی کو مُصیبت میں ہیں دیکھتے پر جبینوں پہ پڑتی شِکن اب کہاں ہے؟ یہ دُنیا ہے فانی ہوس کی پُجاری یہاں پر وہ شوق و...
  17. امین شارق

    دِل نے چاہا تھا خُود گُمان میں کیا؟ غزل نمبر 147 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر اب دیکھئے گا۔۔ اصلاح کے بعد۔۔ دل کے ارمان راکھ راکھ ہوئے یہ دُھواں سا ہے اِس مکان میں کیا؟ اصلاح کے بعد۔۔ عشق شاید اسی کو کہتے ہیں کُچھ نظر میں ہے اور دھیان میں کیا؟ دونوں مصرعے تبدیل کردئے ہیں۔۔ باتیں میری اثر نہیں رکھتی کُچھ کمی ہے مرے بیان میں کیا
  18. امین شارق

    عید-1443ھ- کے دن میری ایک غزل۔ عشق نے پوچھا امتحان میں کیا!

    غزل پیشِ خدمت ہے سر۔۔ دِل نے چاہا تھا خُود گُمان میں کیا؟ بدلا منظر ہے ایک آن میں کیا؟ کوئی تو ہو جو داستان سُنے سو چُکے ہیں سبھی جہان میں کیا؟ تیری منزل اسی زمین پہ ہے ڈُھونڈتا ہے تُو آسمان میں کیا؟ ظُلم کے باوجود بھی چپ ہو لفظ خاموش ہیں زبان میں کیاِ؟ ظُلم کو دیکھ کر یوں جی نہ جلا تیِر...
  19. امین شارق

    دِل نے چاہا تھا خُود گُمان میں کیا؟ غزل نمبر 147 شاعر امین شارؔق

    گزشتہ دنو ں عرفان علوی صاحب اور سید عاطف علی صاحب نے جناب جون ایلیا صاحب کی زمین میں غزلیں پیش کی ہیں دونوں بہت اعلیٰ ہیں ،میری طرف سے بھی ایک کوشش پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے۔ الف عین سر فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن دِل نے چاہا تھا خُود گُمان میں کیا؟ بدلا منظر ہے ایک...
Top