نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    پریت نگر کی ریت نہیں ہے ایسا اوچھا پن بابا ۔ الیاس عشقی

    پریت نگر کی ریت نہیں ہے ایسا اوچھا پن بابا اتنی سدھ بدھ کس کو یہاں جو سوچے تن من دھن بابا ان کی کوئی ٹھور نہیں ہیں سانجھ کہیں ہے بھور کہیں پریت کے روگے بنجارے ہیں بستی ہو یا بن بابا لاکھ جتن سے جڑ نہ سکیں گے پہلے بتائے دیتے ہیں ٹوٹ گیا تو ٹوٹ گیا بس...
  2. فرخ منظور

    چمن میں جب بہار آئی تو دیوانے مچل اٹھے ۔ حامد الانصاری انجم

    چمن میں جب بہار آئی تو دیوانے مچل اٹھے ہوا جب ذکرِ چشمِ مست پیمانے مچل اٹھے ہوائے فصل گل آئی گھٹا گھنگھور جب چھائی چلا یوں دورِ پیمانہ کہ میخانے مچل اٹھے یقیناً ربطِ باہم کوئی حسن و عشق میں ہوگا جلی جب شمع محفل میں تو پروانے مچل اٹھے پلائے جا ارے ساقی اگر کچھ بھی ہے مے باقی تری دریا...
  3. فرخ منظور

    چِڑچِڑے اشعار :)

    ویسے جون ایلیا کی نوے فیصد شاعری چڑچڑی ہی ہے۔ :)
  4. فرخ منظور

    میر شبِ ہجر میں کم تظلّم کیا ۔ میر تقی میر

    شبِ ہجر میں کم تظلّم کیا کہ ہمسائگاں پر ترحّم کیا کہا میں نے کتنا ہے گل کا ثبات کلی نے یہ سن کر تبسّم کیا زمانے نے مجھ جرعہ کش کو ندان کیا خاک و خشتِ سرِ خم کیا جگر ہی میں اک قطرہ خوں ہے سرشک پلک تک گیا تو تلاطم کیا کسو وقت پاتے نہیں گھر اسے بہت میؔر نے آپ کو گم کیا (میر تقی میر)
  5. فرخ منظور

    چِڑچِڑے اشعار :)

    میرا خیال ہے ظفر علی خان اور شاید عاطف بھائی کی ذاتی رائے ہے۔ :)
  6. فرخ منظور

    اردو کلاسیکی شعرا کے ہاں ہندی فارسی ترکیبات

    سنسکرت دا اثر جس زبان وچ زیادہ ہووے اونھوں ہندی کہندے نیں تے جس زبان وچ فارسی عربی دا اثر زیادہ ہووے تے اردو۔
  7. فرخ منظور

    اردو کلاسیکی شعرا کے ہاں ہندی فارسی ترکیبات

    گُل تھے سو سو رنگ پر ایسا شورِ طیور بلند نہ تھا اس کے رنگِ چمن میں کوئی شاید پھول نظر آیا میر تقی میرٰؔ
  8. فرخ منظور

    اردو کلاسیکی شعرا کے ہاں ہندی فارسی ترکیبات

    مجھے یہ بات بہت عجیب لگتی ہے کہ اس گنگا جمنی تہذیب میں ہندی اور فارسی یا عربی کو ملا کر تراکیب بنانا غیرقانونی ہے۔ :) جبکہ میں اسے سراسر جائز سمجھتا ہوں اور میرا خیال تھا کہ کلاسیکی شعرا کے ہاں ایسی تراکیب مجھے مل جائیں گی۔ لہٰذا یہاں پر ایسے اشعار یا فقرات جمع کیے جائیں گے جن میں یہ تراکیب...
  9. فرخ منظور

    چِڑچِڑے اشعار :)

    کیا اعلیٰ ذوق پایا ہے۔
  10. فرخ منظور

    چِڑچِڑے اشعار :)

    تعلی اور چڑچڑے پن میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
  11. فرخ منظور

    شراب، بادہ ، ساقی، میخانہ، مینا، پر اشعار

    چلے تو پاؤں کے نیچے کچل گئی کوئی شے نشے کی جھونک میں دیکھا نہیں کہ دنیا ہے (شہاب جعفری)
  12. فرخ منظور

    شراب، بادہ ، ساقی، میخانہ، مینا، پر اشعار

    ساقی نہ پوچھ کس طرح پہنچے ترے حضور رستے میں اک طویل بیابانِ ہوش تھا (عدمؔ)
  13. فرخ منظور

    بہت سے لوگ تھے۔

    بہت سے لوگ تھے۔
  14. فرخ منظور

    کیسے لوگ تھے۔ لاہور میں رہے تو دلی کو یاد کرتے رہے اور لاہور سے اٹھ کر کراچی گئے تو لاہور کو یاد...

    کیسے لوگ تھے۔ لاہور میں رہے تو دلی کو یاد کرتے رہے اور لاہور سے اٹھ کر کراچی گئے تو لاہور کو یاد کرتے رہے۔ ہائے۔
  15. فرخ منظور

    مرزا چپاتی ۔ از اشرف صبوحی

    مرزا چپاتی از اشرف صبوحی خُدا بخشے مرزا چپاتی کو، نام لیتے ہی صورت آنکھوں کے سامنے آگئی۔ گورا رنگ، بڑی ہوئی ابلی ہوئی آنکھیں، لمبا قد شانوں پر سے ذرا جھکا ہوا۔ چوڑا شفّاف ماتھا۔ تیموری ڈاڑھی، چنگیزی ناک، مغلئی ہاڑ۔ لڑکپن تو قلعے کی درودیوار نے دیکھا ہوگا۔ جوانی دیکھنے والے بھی ٹھنڈا سانس لینے...
  16. فرخ منظور

    سوشل میڈیا پر دلکش نستعلیق اردو

    سارے اردو ویب پراجیکٹس بند پڑے ہیں۔
  17. فرخ منظور

    سویرے جو کل آنکھ میری کھلی ۔ محمد حسین آزاد

    میرا خیال اے کہ پنجابی وچ کج نہیں لکھیا کیونکہ اونھاں دی مادری زبان تے اردو ہی سی۔ جنگِ آزادی وچ دلی اجڑن توں بعد لہور آ گئے اور اوس دور توں بعد ای پنجاب وچ اردو دا عمل دخل زیادہ شروع ہویا، کیونکہ بہت سارے اردو ادیب جنگِ آزادی توں بعد لہور آ گئے۔تے دلچسپ گل ایہ اے کہ محمد حسین آزاد لہور وچ کربلا...
  18. فرخ منظور

    سویرے جو کل آنکھ میری کھلی ۔ محمد حسین آزاد

    یہ بھی بتا دیتے کہ دفن کہاں ہیں؟
  19. فرخ منظور

    سویرے جو کل آنکھ میری کھلی ۔ محمد حسین آزاد

    صبح کی سیر سویرے جو کل آنکھ میری کھلی عجب تھی بہار اور عجب سیر تھی خوشی کا تھا وقت اور ٹھنڈی ہوا پرندوں کا تھا ہر طرف چہچہا یہی جی میں آئی کہ گھر سے نکل ٹہلتا ٹہلتا ذرا باغ چل چھڑی ہاتھ میں لے کے گھر سے چلا اورپھر باغ کا سیدھا رستہ لیا وہاں اور ہی جا کے دیکھی بہار درختوں کی ہے ہر طرف اک قطار...
  20. فرخ منظور

    صبح، سویرا

    کبھی تو صبح ترے کنجِ لب سے ہو آغاز کبھی تو شب سرِِ کاکُل سے مشک بار چلے فیضؔ
Top