مہکا ہے زخم زخم ہوائیں ہیں منچلی
برسا ہے تیری یاد کا ساون گلی گلی
دیوار و در تو راہ میں حائل نہ ہو سکے
آگے بڑھوں تو پاؤں پکڑتی ہے بیکلی
اک ماہتاب تھا کہ پگھلتا چلا گیا
اک شمع تھی کہ ساتھ مرے رات بھر جلی
وہ روشنی جو تو نے ہمیں دی تھی دن ڈھلے
وہ روشنی بھی ہم نے لٹا دی گلی گلی
یہ اور بات ہم ہی...