زوال شام کا نوحہ یہی ہے
ہم اہل شوق کا کوفہ یہی ہے
اجل کب کا ہمیں لے جا چکی ہے
اب اک باقی بچا لاشہ یہی ہے
مجھے معلوم ہے تم تھک چکے ہو
مگر اب کیا کریں، رستہ یہی ہے
جو نوکِ تیغِ قاتل کند ہو تو
مجے مارے، مگر خدشہ یہی ہے
تحیر علم ہے، اور علم حیرت
یہی عرفان ہے، زینہ یہی ہے
یہی شوروفغاں، کچھ...