میرے من کو بھائے گاؤں
اور پیڑوں کی ٹھنڈی چھاؤں
چھاؤں ہے ان کی ایسی پیاری
عمر بتادوں بیٹھ کے ساری
شام سویرے پنچھی گائیں
من کو بھائیں، دل کو لبھائیں
پیڑوں پر پھل کی سوغاتیں
اور پرندوں کی باراتیں
چشمے،جھرنے آبِ رواں ہے
دیکھو کیسا خوب سماں ہے
ایسے نطارے کہاں شہروں میں
گرد ،غبار، دھواں شہروں...