یک جہتی
بارش اترے قطرہ قطرہ
قطرے بنیں پھر مل کر دریا
مل کر چلنے میں ہے برکت
جیسے ملی قطروں کو طاقت
موج کنارے پر جب آئے
ختم اس کی ہستی ہو جائے
چھوڑے گا جو ساتھ اپنوں کا
لقمہ بنے گا وہ غیروں کا
شاخ شجر سے جو کٹ جائے
فصل گل نہ پھر اس پر آئے
شاخیں ہم تو پیڑ وطن ہے
ساتھ اس کے اپنا جیون ہے
مل کر...