میں نے دیوتا نہیں پڑھی۔ چھوٹے ہوتے جب جاسوسی اور سسپنس آتے تھے تو اماں کی طرف سے ہمیں اجازت نہ تھی پڑھنے کی۔ جب اجازت ملی تو پھر اور بہت کچھ تھا پڑھنے کو۔ اماں دیوتا کی ساری عمر قاری رہی ہیں۔ پہلی قسط سے لیکر آخری قسط تک اماں نے اسے قسط وار ہی پڑھا ہے۔آج کل میری بڑی بہن ہما ڈائجسٹ کے بہت گن گاتی...