#غزل
کر چکا تو ضد بہت اب میرا کہنا مان لے
دل مرے چھوڑ اس کی یادیں خود کو تنہا مان لے
ہجر کی یہ رات کٹنے والی ہے لگتا نہیں
کچھ چراغاں کرلے اور شب کو سویرا مان لے
وہ تو کارِ بے وفائی چھوڑنے والے نہیں
تھوڑا چین آجائے گا ان کو پرایا مان لے
کاروبارِ عشق میں بھی منفعت کا دخل ہے؟
میں نہیں مانوں گا...