نتائج تلاش

  1. ندیم مراد

    ہو جائے کسی طور جو تکمیلِ تمنّا ۔ محمد بلال اعظم

    آجائے مقابل کبھی جو ابرہا کوئی چھوٹے نہ بلال اپنی ابابیلِ تمنّا بہت خوب محمد بلال آعظم صاحب اچھی غزل ہے لکھتے رہیں اور داد قبول کریں
  2. ندیم مراد

    غزل تنہا تنہا اتنے تھے دونوں کہ تنہائی نہ پوچھ

    جناب محترم سرسری صاحب محض عنایت اور کرم فرمایا آپ نے کہ داد دی جو فی زمانہ نایاب ہوتی جا رہی ہے، یا شائد پردیس میں زیادہ محسوس ہوتی ہے خوش رہیں ہنستے کھیلتے رہیں
  3. ندیم مراد

    غزل تنہا تنہا اتنے تھے دونوں کہ تنہائی نہ پوچھ

    اگرچہ کہ ضروری نہیں کہ میں آپ کی تنقید سے متفق بھی ہوں مگر کیا کروں تنقید ہے ہی اتنی بجا کہ پیشانی پہ لکیر یں بنانے کی گنجایش بھی نہیں چھوڑی آپ نے خاص طور پھر مطلع میں جہاں دو سین جمع ہو رہے ہیں ، اس سارے ایک مرتبہ پھر شکریہ امید ہے آئندہ بھی حوصلہ افزائی فرماتے رہیں گے۔ وسلام
  4. ندیم مراد

    غزل تنہا تنہا اتنے تھے دونوں کہ تنہائی نہ پوچھ

    آداب بہزاد صاحب کی غزل کے تحت آپ کا آخری جواب کافی حوصلہ افزا تھا ورنہ میں نے تو سوچ لیا تھا، اس سے پہلے کہ میں دوسروں کے لئے تقلیف دہ بنوں، پتلی گلی سے راہ فراز اختیار کر جاؤں تو اچھا ہے، پھر آپ نے مزید کرم فرما دیا کہ میری ادنیٰ سی کاوش پر اتنا سیر حاصل تبصرہ بھی فرما دیا، جتنا شکریہ ادا...
  5. ندیم مراد

    غزل : لے آئی ہم کو گردشِ دوراں کباڑ میں : از محمد حفیظ الرحمٰن

    غزل اپنے موضوع کے اعتبار سے بہت اچھی ہے صرف ردیف پسند نہیں ائی اگرچہ کہ آپ نے اسے اچھا نبھایا اچھے اور خوبصورت الفاظ کا چناؤ بھی شاعری کا حصہ ہے اچھی غزل کہنے پر داد قبول کیجئے
  6. ندیم مراد

    معذرت تجھ سے بے انتہا معذرت۔ فاتح الدین بشیر

    کیا خوبصورت غزل ہے جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے اور یہ شعر تو غضب کا ہے تجھ سے رشتہ فقط روح کا تھا مگر کھینچ لائی کہاں اشتہا، معذرت مجھے اپنی ایک نظم یاد گئی معزرت کے ساتھ مقصد تقابل نہیں نظم کا عنوان ہے اعتزار تھا ترا مہکا بدن اور پھر دہکا بدن اس پہ تیری قربتیں سو مرا بہکا بدن
  7. ندیم مراد

    بہزاد لکھنوی بہزاد لکھنوی :::: اب ہے خوشی خوشی میں نہ غم ہے ملال میں -- Behzaad Lakhnavi

    جی جناب یہ بھیجا فرائی پھر آگیا ہے بہت شکریہ آپ نے بحث کا سلسلہ جاری رکھا ، بہزاد صاحب ایک استاد شاعر تھے ، تنقید کا مطلب ان کے قد کاٹھ کو کم کرنا نہیں تھا، اگر آپ میرا پہلا اور دوسرا تبصرہ ایک مرتبہ پھر پڑھنے کی زحمت کریں تو یہ واضع ہوگا کہ میں نے کہیں بھی نہیں کہا کہ زیرِبحث کلام سرے سے غزل...
  8. ندیم مراد

    تعارف میں کہ عاشق بھی یہ الزام سہوں آوارہ ، عشق آوارہ گری ہے تو رہوں آوارہ

    عنایت جناب عمر سیف صاحب امید ہے خوب گزرے گی جو۔۔۔۔۔۔
  9. ندیم مراد

    بہزاد لکھنوی بہزاد لکھنوی :::: اب ہے خوشی خوشی میں نہ غم ہے ملال میں -- Behzaad Lakhnavi

    جی جی ضرور وضاحت کریں گے دیکھئے قافیہ کہتے ہیں ہم آواز الفاظ کو جو عربی شاعری میں مصرعوں کے آخر میں آتا تھا، اور فارسی والوں نے اس میں ردیف کا اضافہ ایک خوبصورت اضافہ کیا جسے اردو اور برِصغیر کی ہر اس زبان جس میں شاعری ہوتی ہے، اس زبان کے شعراء نے اڈاپٹ کر لیا ،ردیف کہتے ہیں وہ الفاظ جو مصرعوں...
  10. ندیم مراد

    ہماری تک بندیاں

    اپنے اشعار کو تک بندی نہ کہہ ابن سعید مطلب و رنگ تخیّل کا نظارا ہوتا دور غالب میں جو ہوتا تو وہ ہوتی شہرت آسماں پر تو کوئی تاباں ستارا ہوتا محفل کے دوستوں کو سلام میں نے ابھی کل ہی نیٹ پر محفل کو دیکھا تو کچھ لکھنا چاہا مگر نہ لکھا گیا آہستہ آہستہ سیکھ رہا ہوں ابھی تک محفل کا سوفٹ وئر سمجھ...
  11. ندیم مراد

    غزل تنہا تنہا اتنے تھے دونوں کہ تنہائی نہ پوچھ

    غزل تنہا تنہا اتنے تھے دونوں کہ تنہائی نہ پوچھ کون تھا اس سارے افسانے میں ہرجائی نہ پوچھ دل ہمارا ہے سمندر اسکی گہرائی نہ پوچھ اور اس گہرائی میں کتنی ہے تنہائی نہ پوچھ ہم نے چاہا تھا تمہیں کہ چاہتے تھے ہم تمہیں اتنی سی ہی تو خطا تھی ، اتنی رسوائی ، نہ پوچھ ایک تجھ سے آشنا ہونے سے دیکھو کیا...
  12. ندیم مراد

    سخنورانِ محفل کے شعری فن پارے۔۔۔!

    ¬غزل جذبہ جو نہیں سچا تو پھر عشق نیا کر جذبہ ہے اگر سچا تو تجدید وفا کر میں تیرا ہوں کہہ دے مجھے سینے سے لگا کر مر جاؤں گا مت اپنے سے یوں مجھ کو جدا کر جو تیرا بھلا چاہے نہ بس اس کا بھلا کر کرنا ہے تو بس اپنے ہی کرموں کا گِلا کر پلکیں نہ جھکا تھوڑی سی آنکھوں کی پلا کر تُو فیض سے مت ہاتھ...
  13. ندیم مراد

    تعارف میں کہ عاشق بھی یہ الزام سہوں آوارہ ، عشق آوارہ گری ہے تو رہوں آوارہ

    زندگی کے جھگڑے میں یوں ہزار بار ہوا اس نے ہم کو دے پٹخا اور ہم کمر کس کر اٹھ کھڑے ہوئے پھر سے
  14. ندیم مراد

    شاعر اور وہ بھی شاعر اختر شمار ہوں ، چین آئے کیوں کہ دامنِ صد تار تار ہوں

    شاعر اور وہ بھی شاعر اختر شمار ہوں ، چین آئے کیوں کہ دامنِ صد تار تار ہوں
Top