جھوٹ کی سزا
یہ ضرور کسی ڈائن کاکام ہے ۔ جنگل کے اوجھا نامی لکڑ بھگّے نے آنکھیں گول گول گھما کر کہا۔’’یہ جو آج کل ایک کے بعد ایک بچّے مرتے جارہے ہیں ، ضرور اس میں اُسی کا ہاتھ ہے وہ ڈائن ہے ۔ اب اُس کی نظر تیرے بچّے پر ہے۔‘‘
’’ تو ہمارا کیا ہوگا؟ ‘‘براؤنی بھالو لگا رونے ۔’’ہمارے دو...
دل چسپ سفر
اسکول میں جب بھی گرمی کی چھٹیاں ملتی ہیں تو ہم کہیں نہ کہیں گھومنے اور سیر و تفریح کے لیے جاتے ہیں۔ پچھلے سال جب چھٹی ملی تو ممّی پاپا نے کہا کہ اس سال ہم فیض پور جائیں گے۔ فیض پور ایک تاریخی گاؤں ہونے کے ساتھ گھنے جنگل سے گھرا ہوا ہے ۔
میری تو باچھیں کھل گئیں۔ مَیں نے زور...
مَیں کیا بنوں گی ؟
مَیں ہوںنینا۔ مَیں چھٹی جماعت میں پڑھتی ہوں ۔ ویسے تو مَیں پڑھائی میں بہت اچھی ہوں پر کھیل کود ، ناچنے گانے میں تو ہمیشہ پہلے نمبر پر آتی ہوں۔ اسکول میں میری ڈھیر ساری سہیلیاں ہیں اور سبھی ٹیچر مجھے بہت پسند کرتی ہیں۔ سب کچھ بہت اچھا چل رہاتھا لیکن ایک دن مَیں بہت...
نیلم چڑیا اور آگ
سندر بن واقعی بہت ہی زیادہ سندر اور خوب صورت تھا۔چاروں طرف قدرت نے اپنی خوب صورتی بکھیردی تھی۔ کل کل کرتے جھرنے ، اور خوب صورت چمکیلی ہری بھری گھاس، ایسے لگتی تھی جیسے جنگل میں کسی نے قالین بچھادی ہو۔ان مناظر کودیکھ کر جانوروں اور پرندوں کے دل باغ باغ ہوجاتے تھے۔ ہر طرف...
زندگی کا سبق
ایک مرتبہ کی بات ہے جب کہ میں بہت چھوٹا تھا، میرے چاچا اور چاچی بس کے ذریعے اورنگ آباد آرہے تھے ۔ اسی دن کنڑ گھاٹ پر ایک بس کھائی میں گر گئی تھی او ر ایک بہت بڑا حادثہ ہوا تھا کئی لوگوں کی جانیں چلی گئی تھیں اور گئی لوگ بہت زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔ چاچا اور چاچی سے ہمارا رابطہ...
ہندی اور مراٹھی ادب سے اردو میں ترجمہ کی گئی ناچیز کی کتاب"جگا ڈاکو اور جادوئی غار" کی مکمل ٹائپنگ حاضر خدمت ہے
دوست ہو تو ایسا ہو
ایک جنگل میں بندروں کی ایک ٹولی رہتی تھی ۔ اس ٹولی میں دو بچّے بھی تھے ، جو اتنے شرارتی تھے کہ ان کے ماں باپ بھی ان سے بہت زیادہ تنگ آگئے تھے۔
اسی جنگل...
پھنس گیا کنجوس
پُرانے زمانے کی بات ہے ایک گاؤںمیں ایک آدمی رہتا تھا۔ وہ بہت ہی کنجوس تھا۔ ایک بار و ہ ایک جنگل سے گذررہا تھاتو اس نے کھجور کا ایک درخت دیکھا ، جس میں بہت سارے میٹھے میٹھے کھجور لگے ہوئے تھے ۔ پھر کیا تھا؟… کنجوس آدمی کو مفت میں کھجور مل گئی ، اس کے منہ میں پانی بھر آیا۔...
مراٹھی ادب سے بچوں کے لیے ترجمہ کی گئی میری کتاب "پھنس گیا کنجوس " کی مکمل ٹائپنگ حاضر خدمت ہے ۔
ننّھا چوٗزہ
شبّو مرغی بڑے جتن سے اپنا ایک انڈہ بچا پائی تھی۔ کیوں کہ اُس کے سارے انڈے ناشتے میں کھا لیے گئے تھے۔ بے چاری شبّواُسے لے کر ایک کونے میں بیٹھ گئی ۔ بیٖس بائیس دن کی لمبی محنت کے بعد...
حمد
از قلم: محمد حسین مشاہدرضوی
حمد ہے تجھ کو خدا
تو ہے سب کا آسرا
یہ زمیں بھی تیری ہے
وہ آسمان ہے ترا
چندا ستارے کہکشاں
پاتے ہیں سب تجھ سے ضیا
انسان و جن ہر ایک شَے
تُو نے ہی تو پیدا کیا
یہ پیڑ پودے پھول پھل
ہے باغ سب تجھ سے کھِلا
تسبیح تیری گاتے ہیں
سارے پرندے یاخدا
علم و عمل کا...
کملا بائی کا نیولا
ترجمہ : محمد حسین مشاہدرضوی
کملا بائی نے ایک نیولا پالا تھا۔ جو اُس کی چھوٹی سی جھونپڑی میں کملا بائی کے آگے پیچھے گھومتا پھرتا رہتا تھا، اورکملا بائی کے چھوٹے بچّے کے ساتھ کھیلا کرتا تھا۔ نیولے پر کملا بائی بہت زیادہ مہربان تھی وہ اُسے بہت چاہتی تھی۔ اُس کے لیے کھانے...
اور سپنا ٹوٹ گیا
محمدحسین مشاہدرضوی
میں اپنے خاندان کے ساتھ ایک گاؤں میں رہتی تھی۔ گاؤں کا نام سون پوری تھا، جوکہ ایک خوش حال گاؤں تھا ۔ گاؤں کے سب ہی لوگ مِل جُل کرایک ساتھ رہتے تھے۔ ہمارے گاؤں میں ایک غریب پُجاری رہتا تھا جواپنے چھوٹے سے گھر میں بالکل اکیلا رہتا تھا۔ وہ اتنا زیادہ...