عیسی خیلوی کی گائی ایک غزل ’دونوں کوآ سکی نا نبھانی محبتیں‘ میں ایک شعر ہے، جو آپ کی بات سے یاد آ گیا۔
جانے وہ آج کون سے رستے سے آئے گھر
ہر موڑ ہر گلی میں بچھانی محبتیں
ان دنوں یہی صورتحال ہے کہ محفل کے ہر موڑ ہر گلی میں گُل کی لڑی نہیں بلکہ لڑیوں نے بہت سے رستے روک رکھے ہوتے ہیں۔