میں یہ چیز کئی بار بتا چُکا ہوں، لیکن یہ چیز ہے ہی ایسی مزہدار کہ اِس کو بار بار بتانے پر بھی اِس چیز کی چاشنی میں کمی نہیں آتی، کہ زبانِ شیرینِ تُرکی میری اور آپ کی محبوبترین زبان فارسی کی رِضاعی دُختر ہے، اور وہ اپنے زمانۂ طِفلی میں زبانِ فارسی کے پُرمِہر دامنِ عاطِفت کے زیر میں آ گئی تھی،...