نتائج تلاش

  1. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    "جِس طرح موسیقی کی صداؤں کے نتیجے میں ہمارے دِل کے اندر طُغیان مارتی رُوحی حالت کو لفظوں کے ساتھ بیان کرنا مُمکِن نہیں ہے، اُسی طرح «فُضولی» کی غزلوں کی عطاکردہ رُوحانی حلاوت کو بھی لفظوں کے ساتھ بیان نہیں کیا جا سکتا۔" (ایک اُزبَکی مقالے سے ترجمہ‌شُدہ) ========= اُزبَکی متن: "موسیقی صدالری...
  2. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    میں اُزبَکی‌خوانی کی مَشق کرنے کے لیے «فُضولیِ بغدادی» پر لِکھا ایک اُزبَکی مقالہ پڑھ رہا تھا۔ اُس مقالے میں مجھ کو چند چیزیں پسند آئیں، جِن کو مَیں اُردو میں ترجمہ کر کے فیس‌بُک پر دوستوں کی خِدمت میں اِرسال کروں گا۔ مُندَرجۂ ذیل اِقتِباسِ اوّل اِس لِحاظ سے مجھ کو جالبِ توجُّہ لگا کہ میں اپنے...
  3. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    فُضولی اختلاطِ مردُمِ عالَم‌دن اِکراهوم پری‌وَش‌لر خیالین مونِسِ جان ایتدۆگۆم‌دن‌دۆر (محمد فضولی بغدادی) اے «فُضولی»! میں جو مردُمِ عالَم کے ساتھ اِختِلاط و ہم‌نشینی کو ناپسند رکھتا ہوں تو اُس کا سبب یہ ہے کہ میں نے پری‌وَشوں (یعنی پری جیسے زیباؤں) کے خیال کو مُونِسِ جاں کر لیا ہے۔۔۔ Fuẓûlî...
  4. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    خاک بۉلسون اول تنې کیم عشق اۉتی‌ده کویمه‌سه زیرِ پا بۉلسون سرې کیم ان‌ده سَودا بۉلمه‌سه (ذاکِرجان فُرقت) [خُدا کرے کہ] وہ تن خاک ہو جائے کہ جو آتشِ عشق میں نہ جلے!۔۔۔ [خُدا کرے کہ] وہ سر زیرِ پا آ‌ جائے کہ جِس میں عِشق و جُنون نہ ہو! Xok bo'lsun ul tanekim, ishq o'tida kuymasa, Zeripo...
  5. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    «ماوراءالنّہر» کے ایک تُرکی شاعر «ذاکِرجان مُلّا خال‌محمد اۉغلی 'فُرقت'» (سالِ وفاتش: ۱۹۰۹ء) نے ایک کُل غزل کِسی خُوب‌رُوئے مُلکِ کشمیر اور اُس کی زیبائی کی مدح و سِتائش میں کہی تھی، اور قبلاً میں نے اُس غزل کا مطلع اِرسال کیا تھا۔۔۔۔ اُس غزل میں سے ایک بیتِ دیگر دیکھیے: أیدیم: "ای جان آفتی،...
  6. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    خوب‌لرنینگ مِهری بۉلدی پېشه‌م، عاشِق‌لیغ فنیم کیم که قه‌یته‌رسه بو ایش‌لردین اۉشه‌ل‌دور دُشمَنیم (مُقیمی) خُوبوں [اور زیباؤں] کی محبّت میرا پیشہ، اور عاشِقی میرا فن ہو گئی ہے۔۔۔ جو شخص [مجھ کو] اِن کاموں سے پلٹائے، وہ میرا دُشمن ہے۔ Xublarning mehri bo'ldi pesham, oshiqlig' fanim, Kimki...
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آن شوخ چو در مکتبِ بیداد درآید مدّ و الِفی می‌شُمَرَد تیر و کمان را (غنی کشمیری) وہ [محبوبِ] شوخ جب مکتبِ ظُلم و جفا میں داخِل ہوتا ہے تو کمان کو مدّ جبکہ تِیر کو الِف شُمار کرتا ہے۔ (مکتب = اسکول)
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    در قیدِ فرنگ غُل به گردن دیدن بِه زانکه به جایِ دوست دُشمن دیدن (سعدی شیرازی) قیدِ فَرَنگ میں گردن پر طَوق دیکھنا اِس چیز سے بہتر ہے کہ دوست کی بجائے دُشمن کو دیکھا جائے۔
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ساقی به جام ریز مَیِ پُرتُگال را ماهِ تمام ساز به یک شب هِلال را (غنی کشمیری) اے ساقی! [میرے] جام میں شرابِ پُرتُگال ڈال دو، [اور] ہِلال کو ایک ہی شب میں ماہِ تمام کر دو۔
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    حالِ دل در حلقهٔ آن زُلف می‌داند که چیست هر مُسلمانی که در قیدِ فرنگ اُفتاده‌است (صائب تبریزی) جو بھی مُسلمان قیدِ فَرَنگ میں گِر چُکا ہو، وہ [بخوبی] جانتا ہے کہ اُس [یار کی] زُلف کے حلقے میں [میرے] دل کا حال کیا ہے۔۔۔
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ہماری فارسی شعری روایت میں مُلکِ «کشمیر» کے «کشمیریوں/کاشُروں» کی زیبائی ضرب‌المثَل رہی ہے، اور فارسی و تُرکی زبانوں میں کئی شاعروں نے «مردُمِ کشمیر» کا سِتائش کے ساتھ ذِکر کیا ہے۔۔۔ حال ہی میں معلوم ہوا ہے کہ «ماوراءالنّہر» کے ایک تُرکی شاعر «ذاکِرجان مُلّا خال‌محمد اۉغلی 'فُرقت'» (سالِ وفاتش...
  12. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    میں نے چند روز قبل اِس بارے میں ایک مُراسلہ لِکھا تھا کہ ہمارے اکثر شُعَراء کو اپنی زندگی میں اپنے دِیاروں میں عِزّت و احترام نہ مِل سکا، اور وہ یہی خواہش کرتے نظر آئے کہ کاش وہ اُس دیار کی بجائے کسی دیگر دِیار کُوچ کر جاتے یا اُن کا وطن کوئی شہرِ دیگر ہوتا۔ اُس مُراسلے میں مَیں نے «حافظِ...
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    هست طومارِ دلِ من به درازیِ ابد برنوِشته ز سرش تا سُویِ پایان تو مرَو (مولانا جلال‌الدین رومی) میرے دِل کا طُومار ابَد کی درازی جِتنا [دراز] ہے۔۔۔ [اور] اُس پر اُس کی اِبتِدا سے اِنتِہا تک [فقط یہی] لکھا ہے کہ "تم مت جاؤ!"
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    اهلِ ایمان همه در خَوفِ دمِ خاتِمَتَند خَوفم از رفتنِ توست ای شهِ ایمان تو مرَو (مولانا جلال‌الدین رومی) تمام اہلِ ایمان کو [زِندگی کے] دمِ آخِریں کا خَوف ہے۔۔۔ [جبکہ] مجھ کو تمہارے چلے جانے کا خَوف ہے۔۔۔ اے شاہِ ایمان! تم مت جاؤ!۔۔۔
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گر روَد دیده و عقل و خِرَد و جان تو مرَو که مرا دیدنِ تو بهتر از ایشان تو مرَو (مولانا جلال‌الدین رومی) خواہ دیدہ و عقل و خِرَد و جان چلے جائیں، تم مت جاؤ!۔۔۔ کیونکہ میرے لیے تمہاری دِید اُن سے بہتر ہے، تم مت جاؤ!
  16. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    بیر ته‌به‌سسۆم اۏلسام دۏداق‌لارېندا، سۏلغون یاناق‌لارېن قېزېل گۆل ائتسه‌م! بیر داملا یاش کیمی، آخېب گؤزۆنده‌ن: اه‌طله‌س اه‌ته‌یینده اه‌ریییب گئتسه‌م... (حبیب ساهِر) [اے کاش] مَیں اُس (یار) کے لبوں پر اِک تبسُّم بن جاؤں، [اور] اُس کے زرد و پژمُردہ رُخساروں کو گُلِ سُرخ [میں تبدیل] کر دوں!۔۔۔...
  17. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    بهار سېن‌سیز اگر دۉزخ اۉلسه تانگ اېرمه‌س بهشت ایچین‌ده لِقا بۉلمه‌سه اېرور دۉزخ (امیر علی‌شیر نوایی) [اے یار!] اگر بہار تمہارے بغیر دوزخ ہو تو عجب نہیں ہے۔۔۔ [کیونکہ] اگر بہشت کے اندر دیدارِ [خُدا] نہ ہو تو وہ دوزخ ہے۔ Bahor sensiz agar do'zax o'lsa tong ermas, Bihisht ichinda liqo bo'lmasa...
  18. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    ایرانی آذربائجانی شاعر «حبیب ساهِر» کی ایک تُرکی نظم «آرزو» کا بندِ اوّل: ظۆلمه‌تین تۏزونو سه‌حه‌ر اه‌لی‌له، اۆره‌ک آیناسېن‌دان ره‌فع ائده بیلسه‌م! وه‌حشی گؤیه‌رچین ته‌ک قانادلاناراق، اوزاق اۆفۆق‌له‌ره آه، گئده بیلسه‌م! (حبیب ساهِر) [اے کاش کہ] مَیں تاریکی کی گَرد کو، صُبح کے دست کے ذریعے...
  19. حسان خان

    فارسی نثری اقتباسات مع اردو ترجمہ

    «حافظِ شیرازی» اپنی زندگی میں اپنا دیوانِ اشعار جمع و مُرَتّب نہیں کر سکے تھے، اور یہ کار اُن کی وفات کے چند سال بعد اُن کے ایک ہم‌عصر اور مُعاشِر، جن کا نام مآخِذ میں «محمد گُل‌اندام» آیا ہے، کے بدست انجام پایا تھا، اور اُنہوں نے اُس جمع‌کردہ دیوان کے آغاز میں ایک مُختَصَر مُقدِّمہ بھی لکھا...
  20. حسان خان

    عربی شاعری مع اردو ترجمہ

    أَمُوتُ صَبَابَةً يَا لَيْتَ شِعْرِي مَتیٰ نَطَقَ الْبَشِيرُ عَنِ الْوِصَالِ (حافظ شیرازی) میں [فرطِ] اِشتِیاق و آرزو سے مر رہا ہوں۔۔۔ اے کاش کہ میں جانتا کہ [قاصِدِ] مُژدہ‌آور کِس وقت وِصالِ [یار] کا [مُژدہ] زبان پر لائے گا! × مُندَرِجۂ بالا عربی بیت دیوانِ «حافظِ شیرازی» کے چند نُسخوں میں...
Top