نتائج تلاش

  1. اسامہ جمشید

    غزل : بغرض اصلاح

    بہت داد افتخار رحمانی فاخر صاحب ۔ ۔ ۔ اللہ آسانیاں کرے آپ کے لئے ۔ ۔ لکھتے رہیں پڑھتے رہیں ۔ ۔ آپ شاعر ہیں آپ کو شعور بھی ہے ۔ ۔ ما شاء اللہ ۔ ۔ شعری بناوٹ خود ہی آ جائے گی ۔ ۔ چند فنی اور ثانوی چیزوں کو اپنے لطیف اور قدرتی احساسات پر حاوی نا ہونے دینا ۔ ۔
  2. اسامہ جمشید

    ایک قطرہ بھی الفت سے خالی نہ تھا

    آئی ٹن ما شاء اللہ ہٹ، شفیق استاد اخترؔ عثمان صاحب کی بیٹھک۔ ۔ ۔ میں ادیبوں کے جھرمٹ میں بیٹھا ہوا چائے کا ایک کپ پی چکا تھا مگر دوسری چائے کا منتظر میرا دل چند یادوں کی رنگینیوں کی جگالی میں مصروف تھا اک کڑی گفتگفو ان ادیبوں میں جاری رہی اور سنی ان سنی مجھ پہ طاری رہی حالتِ دل ادب سے گئی بات...
  3. اسامہ جمشید

    دسمبر فیصلہ کردے ۔۔۔

    دسمبر دسمبر تیرے دردوں کی ابھی تک لاج رکھی پر مصیبت ٹوٹ کر ٹوٹی میں آنسو روک نا پایا گھنی تکلیف ہے بھیّا ۔۔ دسمبر تیری وسعت کی قسم تجھ کو بہت ہی تنگ پایا ہے میں شب بھر سو نہیں سکتا میں کھل کر رو نہیں سکتا ۔۔ دسمبر تجھ کو کیا معلوم یہ باریک سے احساس جن کو مدتوں پالا یہ کتنی بے بسی میں تھے...
  4. اسامہ جمشید

    محبت خواہشوں کی آخری دنیا

    تمام احباب کا شکریہ ۔ ۔
  5. اسامہ جمشید

    محبت خواہشوں کی آخری دنیا

    جی بالکل درست فرمایا آپ نے ۔ ۔ مدیر صاحب سے تدوین کی گزارش ہے ۔ ۔
  6. اسامہ جمشید

    شاہ اللہ دتہ

    شکریہ حضور ۔۔ جی اسلام آباد گولڑہ شریف کے عقب میں واقع ہے ۔
  7. اسامہ جمشید

    محبت خواہشوں کی آخری دنیا

    نوازش حضور ۔۔۔ چاندنہ یعنی چاند کی روشنی
  8. اسامہ جمشید

    محبت خواہشوں کی آخری دنیا

    کسی یلغار سے پہلے کسی کی جیت کے اندر محبت کار فرماں ہے محبت حور جیسی ہے محبت طور نے دیکھی محبت نور یزداں ہے کہیں اشکوں کے بہنے سے ذرا پہلے محبت اک دعا ہوگی کسی کے کانپتے ہونٹوں پہ جاری ایک لاغر التجا ہوگی محبت جاگتا جثّہ محبت ایک طاقت ہے محبت کی بہت شکلیں بہت سے نام ہوتے ہیں محض اک ظرف کا پتلہ...
  9. اسامہ جمشید

    شاہ اللہ دتہ

    شاہ اللہ دتہ اب شام ڈھلی سی جاتی ہے کچھ دیر وہاں پر سورج تھا دو چار پرندے بولے تھے اب رات نے چادر اوڑھی پربت پہ خموشی طاری ہے سنسان حویلی روشن ہے اک راز سا ہندی فلموں کا اس شوخ حویلی کے اندر کتنے ہی فسانے پنہاں ہیں اور لوگ تو یہ بھی کہتے ہیں اس پار تو ندی چشمے ہیں اک پیڑ وہاں ہے برکت کا...
  10. اسامہ جمشید

    تری چاہت کے موسم کی برستی دوسری بارش

    تری چاہت کے موسم کی برستی دوسری بارش نومبر کی شبِ دوئم میں بھیگا ہوں ۔۔۔ میں دن بھر جتنی سڑکوں سے گزرتا تھا ۔۔ وہاں پر زرد پتے تھے جو مجھ کو سرد کرتے تھے ۔۔۔ بتاتے تھے کہ چاہت میں بکھرنے کے بہت لمحات آتے ہیں ۔۔ بہت سے روگ آتے ہیں بہت سے لوگ آتے ہیں ۔۔۔ یہ کالی رات میں بارش بہت خیرات لائی ہے...
  11. اسامہ جمشید

    ہتک ہونے نہ دینا تو

    مجھے ہر گز نہیں آتی تھی تیراکی نہ ہشیاری میں ڈوبا ہوں تری آنکھوں کی مستی میں نہ جانے کیوں یہ دریا ہیں تری آنکھیں مرے جثّے کو ڈھونڈ اب تو اگر مل جائے تو اس کو کفن دینا ۔ ۔ دفن کرنا کسی ناشاد جنگل میں کسی برباد صحرا میں مگر معلوم ہے مجھکو کہ تو مصروف بندہ ہے تو پھر اک بات روشن ہو کہ تیری پیاری...
  12. اسامہ جمشید

    میرے کم سن پیا ۔۔۔

    میرے کم سن پیا ۔۔۔ ایک تلخی خوشی دے رہی تھی وہ پکڑی گئی ۔ ۔ میرے حالات قاضی بنے ۔ ۔ اک عدالت لگی ۔ ۔ میری آنکھوں نے چاہا بچانا تجھے ۔ ۔ جرم ثابت ہوا ۔ ۔ حد سنا دی گئی ۔ ۔ تیری تصویر دل میں دبا دی گئی ۔ ۔ میرے کم سن پیا ۔ ۔ میں نے دھوکا دیا ۔ ۔ اسامہ جمشید اگست 2018، راولپنڈی ۔ ۔
  13. اسامہ جمشید

    گل برہنہ ہے یہ پوشاک تری دلکش ہے

    تیرے ہاتھوں میں ابھی جھوٹ کی مہندی نہ لگی تیرے سینے میں جو موتی ہیں وہ کم سن ہیں ابھی تیرے پیروں نے اداسی کو نہ جانا ہوگا تیری پتلی سی یہ گردن بھی فسانا ہوگا کیا خبر ہوگی ترے دل کو تری آنکھوں کی تیرے رخسار کی ہونٹوں کی گھنے بالوں کی گل برہنہ ہے یہ پوشاک تری دلکش ہے اف یہ مٹی بھی ترے بوجھ...
  14. اسامہ جمشید

    کاوش

    تمام احباب کا شکریی
  15. اسامہ جمشید

    کاوش

    بہت شکریہ استاد گرامی
  16. اسامہ جمشید

    وہ حیلہ جُو بھی کمال کا تھا جو لڑکھڑایا تو مسکرایا

    محمد تابش صدیقی صاحب بہت شکریہ ۔ ۔ ۔ تدوین کر دیے ہے بند کی جگہ کچھ کردیا اور کہ کی جگہ یا کردیا ۔ ۔ سپاس گزار ہوں حضور ۔ ۔ ۔
  17. اسامہ جمشید

    وہ حیلہ جُو بھی کمال کا تھا جو لڑکھڑایا تو مسکرایا

    وہ میرے دل کے اداس کمروں میں جگمگایا تو مسکرایا وہ حیلہ جُو بھی کمال کا تھا جو لڑکھڑایا تو مسکرایا اسے یہ خو تھی کہ میرے دل کے برامدے میں وہ رقص دیکھے عجیب شے تھا کہ وسوسوں نے اسے ستایا تو مسکرایا وہ محو حیرت تھا میری سوچوں کے کچھ کواڑوں کی خامشی پر حسین چہرے نے سادگی سے سراغ پایا تو مسکرایا...
  18. اسامہ جمشید

    کاوش

    احباب کا بہت شکریہ ، یہ روشن ہو کی جگہ اگر یہ ہو ۔۔۔ یہ سن لو سب ۔۔۔ جیسا کہ عظیم نے اصلاح کی ہے ۔ ۔
Top