نتائج تلاش

  1. اسامہ جمشید

    منزل

    استاد گرامی بیمار تھا ایک ہی لکھا گیا
  2. اسامہ جمشید

    منزل

    منزليں چھوڑكر هم چلے هيں كهيں تم بھي آؤكه ديكھيں كسي كا سفر
  3. اسامہ جمشید

    تقطیع کریں

    استاد گرامي مينے ابھي هي ديكھا هے اس دھاگے كو ، الله جانتا هے ديرسے ديكھنے كا بهت رنج هے، مجھے كچھ يوں سمجھ آتا هے جستجو تیری وہ منزل ہے جہاں فاعلاتن فاعلن مستفعلن يا فاعلن مستفعلن مستفعلن گزارش هے كه اس طرح كه دھاگے بناتے رها كريں هميں سيكھنے كو ملتا هے ۔
  4. اسامہ جمشید

    هم سمجھتے هيں زوق سلطاني = يه كھلونوں سے بهل جاتا هے

    هم سمجھتے هيں زوق سلطاني = يه كھلونوں سے بهل جاتا هے
  5. اسامہ جمشید

    مشتركه كوشش

    جي هاں۔
  6. اسامہ جمشید

    مشتركه كوشش

    بهت تهوڑے پيسوں ميں بك جاتے هيں
  7. اسامہ جمشید

    مشتركه كوشش

    متقارب
  8. اسامہ جمشید

    مشتركه كوشش

    شعر كي ايك شطر يا جزء لكھي هے مزيد لكھا نہیں جا رہا۔
  9. اسامہ جمشید

    صاد

    بہت درد بھري شاعري ہے آپكي استاد جي كيا بات ہے!؟
  10. اسامہ جمشید

    مشتركه كوشش

    تمام احباب سے گزارش ہے كہ زير تعمير غزل ميں حسب توفيق حصہ ڈاليں یہاں لوگ بكتے ہیں خيرات ليكر
  11. اسامہ جمشید

    شعر

    شعر کیا ہے؟ میرے مطابق شعر ایسے جذبات ہیں جو کسی اوزان کے مرہون منت نہیں ہوتے، مظلوم کا صبر شعر ہے، ظالم کا ظلم شعر ہے، ماضی کی غطی شعر ہے، حال کی سرگرمی شعر ہے، مستقبل کا خوف شعر ہے، لوگوں کا آنا شعر ہے لوگوں کاجانا شعر ہے،کسی کی زلفیں ہیں تو کسی کی آنکھیں شعر ہیں اور ہمارا دل بھی شعر ہے دل کی...
  12. اسامہ جمشید

    شعر

    اگر ميں شاعر هوں تو شاعر پاگل هوتا هے البته شعر ميں حكمت هوتي هے۔
  13. اسامہ جمشید

    شعر

    شعر علم (جھنڈا) هے عروض علم بردار هے (تو شعر غازي هے اور عروض شهيد هے)
  14. اسامہ جمشید

    شعر

    شعر اور عروض: شعراء نے فطرتی انداز میں شعر کہے بعدمیں ماہرین جن میں سر فہرست نام خلیل بن احمد الفراھیدی کا ہے (پیدائش ٧١٨ وفاۃ ٧٨٩) نے عروض جیسے علم/فن کی بنیاد رکھی ، جو اشعار انکی وضع کردہ کسوٹی کے معیار پر پورے نہ اترے انکو مختلف اصطلاحات دے دی گئی جنہیں زحافات اور عیوب یا نقص وغیرہ سے جانا...
  15. اسامہ جمشید

    غزل : نہ ساقی ہے نہ پیمانہ ہے باقی از: محمد حفیظ الرحمٰن

    سبحان الله، مزه آ گيا جي۔ بہا کر لے گیا سیلاب سب کچھ غنیمت ہے کہ مے خانہ ہے باقی
  16. اسامہ جمشید

    شعر

    استاد گرامی آپکا بہت شکریہ ، اللہ آپکو خوش رکھے ، کبھی کبھی صرف ایک شعر لکھنے میں ایک رات لگ جاتی ہے یا رات کا کچھ حصہ ،ساتھ ہی اندازہ ہوتا ہے کہ شعر فنی اعتبار سے درست نہیں تو مایوسی ہوتی ہے۔
  17. اسامہ جمشید

    شعر

    جي دونوں جگه نا هي مقصود هے
  18. اسامہ جمشید

    شعر

    حضور زياده بولنے كي عادت معذرت خواں هوں
  19. اسامہ جمشید

    شعر

    ایک حد تک تھا چاہا انہیں اور پھر چاہتیں رہ گئیں اور ہم نہ رہے يا زمانے كي هم كو نظر لگ گئي يا ديوانوں كے حصّےميں غم نا رهے محمد خليل الرحمن صاحب كيا درج بالا كاوش قابل قبول هے ، رهنمائي فرمائيں تا كه مزيد تك بندياں كر سكوں
  20. اسامہ جمشید

    شعر

    سبحان الله، كيا بات هے مياں آپ تو چھپے رستم نكلے، بهت بهت نوازش الله آباد ركھے آپ كو۔
Top