نتائج تلاش

  1. کاشف اسرار احمد

    آؤ آواز کی رفتار سے ہم چل کہ کہیں

    پوری نظم ابھی روانی کی کمی کا شکار ہے۔ آپ خود غور کریں تو اس میں تقریباً تمام مصارع کوشش سے زیادہ رواں اور شستہ زبان و بیان کے استعمال سے چست و درست کر سکتی ہیں ۔۔۔۔ کچھ وقت اس کے ساتھ گزاریں۔۔۔
  2. کاشف اسرار احمد

    میری پستی کو بھی لکھّا گیا رفعت آلود ......... ایک غزل احباب کی خدمت میں

    محنت طلب اس کام کے لئے جو (شاید) ابھی زیرِ تکمیل ہے، لیکن "محنت آلود" سے اس جانب اشارہ ہے کہ کام تو ہو گیا لیکن بہت محنت بھرا تھا ! اور احباب کی رائے کا بھی منتظر رہونگا۔ ہو سکتا میرا گمان غلط ہو یہاں اور آپ درست کہہ رہے ہوں ! جزاک اللہ
  3. کاشف اسرار احمد

    میری پستی کو بھی لکھّا گیا رفعت آلود ......... ایک غزل احباب کی خدمت میں

    آپ کی محبت ہے عاطف بھائی ! کچھ اصلاحی گفتگو بھی ہو جائے اس شعر کی ضمن !
  4. کاشف اسرار احمد

    برائے اصلاح و تنقید (غزل28)

    آپ کی غزل کے بارے چند ایک تاثرات: دوسرے مصرع میں "جو" کے بجائے "جب" کا محل معلوم ہوتا ہے۔ "بساط" کو "اوقات "کی معنی میں استعمال کچھ مناسب نہیں لگا بھائی! موجودہ حالت میں مصرع بہتری چاہتا ہے پہلا مصرع روانی کا طلب گا ر ہے ! دوسرا مصرع بھی "جو" زائد ہے ! سمجھ ہی نہیں آیا یہ شعر۔ میری فہم کا...
  5. کاشف اسرار احمد

    میری پستی کو بھی لکھّا گیا رفعت آلود ......... ایک غزل احباب کی خدمت میں

    ایک تازہ غزل پیش ہے .... احباب کے تبصروں کا منتظر رہونگا .... -------------------------------------------------- تیری قربت میں بھی ان لمحوں کا احساس تھا جو وصل کے ساتھ لگے بیٹھے تھے فرقت آلود جس طرح ٹوٹ کے ہیرا رہے ہیرا پھر بھی میری پستی کو بھی لکھّا گیا رفعت آلود اور دوسرا "ورژن" اسی شعر...
  6. کاشف اسرار احمد

    قوافی قائم کرنے کے بارے میں اساتذہ سے ذرا رہنمائی کی درخواست ہے۔ شکریہ :)

    سب سے پہلے حرفِ روی سمجھ لیجیئے۔ کسی لفظ کا سب سے آخری حرف جو اصلی بھی ہو اور بغیر کسی تبدیلی کے ہر شعر کے آخر میں آئے حرفِ روی کہلاتا ہے۔ اور جو حرفِ روی مطلع میں معین کر دیا جاتا ہے اسے پوری نظم یا غزل میں قائم رکھنا ہوتا ہے۔ ساتھ ہی ریحان بھائی کی بات میں ذہن میں رکھیں کہ حرفِ روی سے...
  7. کاشف اسرار احمد

    عاشق گلہ کرے تو کرے کیوں سماج کا

    ماشا اللہ راحیل بھائی۔ زوردار غزل ہوئی ہے ! واہ واہ !
  8. کاشف اسرار احمد

    "آسماں یہ سرخ کیوں ہے؟"

    اللہ آپ کا چشمہ اتروائے عاطف بھائی !! لیکن وہ تب تک نہیں اترے گا جب تک پکوڑے نہ ختم ہوں۔ اللہ آپ کے پکوڑے ختم کرائے عاطف بھائی ! لیکن پکوڑے تو آپ اکیلے کھا رہے ہیں ختم کیسے ہوں گے! اللہ آپ کو ہم سب کی پکوڑوں کی دعوت کی توفیق عطا فرمائے عاطف بھائی! لیکن آپ پکوڑوں کی دعوت کیوں کرنے لگے ؟؟ اچھا ہے...
  9. کاشف اسرار احمد

    ایک تازہ غزل اصلاح کی گزارش ہے

    ایک دو باتیں ، اگر آپ پسند فرمائیں تو، عرض کرتا ہوں۔ شعر میں دو لختی کا احساس ہے۔ دونوں مصرع ایک دوسرے سے ربط کے طلبگار ہیں۔ جگر کے زخم کا غزل کو حسین بنانے سے تعلق سمجھ نہیں آتا! یہاں بھی تشنگی ہے ! فائدہ اور خط کو لفافے میں واپس رکھنے کا کیا مطلب ہوا یہاں ؟ میری ناقص عقل میں نہیں آیا ۔...
  10. کاشف اسرار احمد

    فاعلاتن مفاعلن فعلن: عشق کو ڈھونگ جاننے والو

    ماشا اللہ۔ ایک آدھ گزراش ہماری جانب سے بھی، اگر قبول کریں او ر ان کے جناب میں ملنا ۔۔۔ کا محل معلوم ہوتا ہے! بعید از قیاس بات لگتی ہے او ر شاعرانہ طبیعت پر بار ! باقی غزل خوبصورت ہے۔ ماشا اللہ
  11. کاشف اسرار احمد

    خدایا یہ تیری جنت

    بہترن نقشہ کھینچا ہے۔ واہ۔
  12. کاشف اسرار احمد

    غزل: اِلٰہی عَفو و عطا کا تِرے اَحَق ہوں میں

    بہت عمدہ غزل ہے تابش بھائی۔ واہ واہ ایک شعر لاجواب ہے۔ اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ ! ڈھیروں داد قبول فرمائیں !
  13. کاشف اسرار احمد

    غزل کی اصلاح مطلو ب ھے۔۔۔

    خلیل بھائی عمدہ اصلاحات دی ہیں۔ کچھ ایک دو باتیں صلاح کے زمرے میں ہماری بھی : بشر ہوں اور پتلا ہوں خطاؤں کا تو پھر خود کو خطا سے ۔۔۔ مصرع کی روانی بری طرح متاثر ہو رہی ہے ۔ کچھ اور بہتر الفاظ ہوں تو رواں اور چست ہو جائے۔ "اری" دنیا۔۔۔ کا محل ہے۔ اس کا علاوہ یہ مصرع ثانی سے الگ ہے۔ دو لختی کا...
  14. کاشف اسرار احمد

    غزل کی اصلاح مطلو ب ھے۔۔۔

    کافی کچھ راجا صاحب نے گوش گزار کر دیا ہے۔ ایک دو مشورے میری جانب سے بھی ہیں ۔۔۔ شاید ان کو دیکھ آپ چند مصرعے اور بہتر کر سکیں ۔۔۔۔ ان کے بارے میں جب گفتگو کرتے ہیں ۔۔۔۔ تم تو جنت میں الجھے رہو شیخ جی۔۔۔۔
  15. کاشف اسرار احمد

    شعر برائے اصلاح

    شکریہ ریحان بھائی۔ جزاک اللہ وارث بھائی
  16. کاشف اسرار احمد

    شعر برائے اصلاح

    دونوں مصارع دو مختلف اوزان میں ہیں۔ مفعول مفاعلن مفاعیل ہم تم سے رہائی پائیں کس طرح مفعولن فاعلن فعولن جسم و جاں میں سمائے ہو تم
  17. کاشف اسرار احمد

    برائے اصلاح: دید کی راحت سے لے کر ہجر کے آزار تک

    ایک ڈاکٹر کی طبیعت جب روانی پر آتی ہے تو ایسے ہی "دردیلے" اشعار سننے کو ملتے ہیں۔ ایک ایک آہ پر واہ واہ ۔۔۔۔ خوب غزل ہے عا طف بھائی
  18. کاشف اسرار احمد

    ایک غزل چند اشعار کے اضافوں کے ساتھ

    شکریہ طارق بھائی سلامت رہیں تابش بھائی۔ آپ کی تعریف میرے لئے سند ہے ! جزاک اللہ۔ نوازش۔
Top