اچھی کوشش ہے صفی صاحب
مزید نکھار کے لیے چند تجاویز
آپ نے کچھ جگہوں پر اسقاط کی رعایت کو بے جا استعمال کیا ہے ہے جس سے روانی میں خلل واقع ہوتا ہے جیسے کہ مسکیں، یوں، جذبوں، تلخی وغیرہ۔ الفاظ کی نشست بدل کر بہتر کیا جا سکتا ہے طرح کا تلفظ غلط باندھا ہے ر ساکن ہے۔ اسی طرح قدر کا بھی د ساکن ہے...