نتائج تلاش

  1. ابن رضا

    شجرِ سایہ دار

    ہر گھر کی کہانی۔ بہت عمدہ تحریر ہے۔ اللہ کریم جن کے والدین سلامت ہیں انہیں ان کی قدر کرنے کی توفیق دے اور جن کے جا چکے ان کہ لیے صدقہ جاریہ بننے کی توفیق عطا فرمائے آمین
  2. ابن رضا

    کیا ہے شوق نے مضطر کہ ایک حمد کہوں

    دراصل " نے " اور "مَے" ہم قافیہ نہیں ہیں ۔ آپ ان کو پڑھیں تو ہم آواز نہیں معلوم ہونگے۔ پگھلا اور سلگا مشتق حالت میں ہے اور ان میں الف روی ہے اس لیے میرے خیال میں یہ ہم قافیہ ہی ہیں
  3. ابن رضا

    کہیں سنیں گے تو بھیدی بھی گھر کے نکلیں گے!

    واہ واہ لاجواب کلام ہے جناب۔ داد قبول کیجیے
  4. ابن رضا

    زندگی کو وہ سانحہ سمجھے

    آپ کی سابقہ غزل پر سر الف عین کی اصلاح موجود ہے ان کی ہدایات پر عمل کیجے بہت فائدہ ہوگا ان شاء اللہ۔ باقی وقتا" فوقتا" میں بھی سیکھنے کے لیے رائے کا اظہار کرتا رہتا ہوں
  5. ابن رضا

    کیا ہے شوق نے مضطر کہ ایک حمد کہوں

    جہاں تک روزِ حساب کی بات ہےدوست وہ اللہ اور بندے کا ذاتی معاملہ اور وہاں پکڑ صرف حمد و نعت کے الفاظ کی نہیں بلکہ ہر لفظ کی ہونی ہے ہر بات کا حساب دینا ہے۔ دوسری بات یہ کہ خاکسار کوئی استاد نہیں شاگرد ہے جبکہ استادِ محفل سر الف عین ہیں۔ باقی ہم سب رائے کا اظہار کرنے کے لیے بالکل آزاد ہیں مگر...
  6. ابن رضا

    کیا ہے شوق نے مضطر کہ ایک حمد کہوں

    بات یہ ہے بہن کہ مجموعی طور پر جب کسی بھی کلام کو پرکھا جائے تو اگر زیادہ اشعار کسی مخصوص صنفِ سخن کی طرف اشارہ کر رہے ہوں تو بہتر یہی ہے کی کلام کو اسی صنف میں ڈھال لیا جائے۔ حمد جس بھی صنفِ سخن میں کہیں یہ تو حقیقی اظہارِ محبت و عقیدت ہے۔ اب مثنوی کہ زیادہ قریب ہے تو جو ایک ادھ شعر رہ...
  7. ابن رضا

    کیا ہے شوق نے مضطر کہ ایک حمد کہوں

    اب ایسے بھی حالات نہیں کوئی لکھنے کی کوشش نہیں کرے تو سیکھے گا کیسے بہتری کیسے لائے گا۔ اس لیے اپ کی اس بات سے اتفاق نہیں کیا جاسکتا۔ دوسری بات یہ کہ اوپر موجود کلام اتنا گیا گزرا نہیں جو ایسا مشورہ وہ بھی مفت عنایت کیا جاسکے۔
  8. ابن رضا

    کیا ہے شوق نے مضطر کہ ایک حمد کہوں

    اب ایک اور چیز بتانا بھی ضروری ہے کہ موجودہ فارمیٹ مثنوی کا ہے سوائے دوسرے شعر کے۔ جبکہ تیسرے شعر میں بھی صوتی قوافی ہیں جو عموما" قبول کر لیے جاتے ہیں
  9. ابن رضا

    کیا ہے شوق نے مضطر کہ ایک حمد کہوں

    پہلا مصرع تو لاجواب ہے البتہ دوسرے مصرع کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے ایک تجویز شاید آپ کو پسند آئے کیا ہے شوق نے مضطر کہ ایک حمد کہوں ہوا ہے کشف یہ مجھ پر کہ ایک حمد کہوں
  10. ابن رضا

    کیا ہے شوق نے مضطر کہ ایک حمد کہوں

    ماشاءاللہ بہت عمدہ حمد کہی آپ نے بہت سی داد قبول کیجیے
  11. ابن رضا

    غزل:- مثلِ روشن سحر نکھرتے ہیں

    واہ محترمی ! سبحان اللہ۔۔۔۔ بہت عمدہ خیالات سے مزین فرمایا ہے آپ نے اس غزل کو۔ جزاکم اللہ خیرا
  12. ابن رضا

    تُم غزلوں کے شہزادے ہو،تُم فاتح ہو(غزل)

    اب کچھ بیچارے نو آموز نو وارد اصلاح کے لیے سر پٹخ رہے ہوتے ہیں تو اردو کی محبت میں دل پسیج جاتا ہے اس لیے کچھ معاونت فراہم کردینے سے میرا کیا جاتا ہے۔ کارِ خیر ہی سہی:):):):)
  13. ابن رضا

    تُم غزلوں کے شہزادے ہو،تُم فاتح ہو(غزل)

    ہاہاہا:ROFLMAO: بھئی آپ سب میری کلاس کیوں لے رہے ہیں :cautious::eek: میں تو سیکھنے کے لیے بولتا رہتا ہوں:p ٹھیک ہےبھئی آج سے تالا بندی:quiet::quiet::( :p
  14. ابن رضا

    برائے اصلاح

    مبتدیانہ گزارش ارے دوست میں نے تو عرض کردیا تھا سب پہلے۔ اب اپنے کلام کے ساتھ کچھ وقت گزاریں باربار پڑھیں سمجھیں تو غلطیاں خود بخود سامنے آتی جائیں گی اور شاعری نکھرتی جائے گی اب مطلع میں اعلانیہ رعایت کے پیشِ نظر قوافی کسی حد تک قابلِ قبول تو ہیں مگر سب اشعار میں تے ہیں تے ہیں کی تکرار ایطا...
  15. ابن رضا

    تُم غزلوں کے شہزادے ہو،تُم فاتح ہو(غزل)

    بہت خوب خیال آرائی ہے۔ بہت سی داد قبول کیجیے
Top