اولین دو اشعار کا مضمون ہو کی بجائے ہیں کے ردیف کا متقاضی ہے. آپ ہو کی جگہ ہیں پڑھ کر دیکھیے.
یاد اس کی ہی چین دیتی ہے
جب کبھی ٹوٹ کر بکھرتے ہو
ہیں کے ساتھ ایک تجویز تاکہ بھرتی کا "ہی" نکل جائے اور فاعل بھی مبہم نہ رہے. مزید ترتیب بھی نثر کے قریب ہو جائے
اس کی یادیں سمیٹ لیتی ہیں
جب بھی ہم ٹوٹ...